اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ 12مئی 2007ء کا سانحہ پاکستان کی تاریخ کا تاریک ترین باب ہے جب جمہوریت اور عدلیہ کی بحالی کیلئے نہتے کارکنان نے اپنی جانوں کی قربانی دی لیکن آمریت کے خلاف کھڑے رہے، اے این پی روزاول سے اس واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتی چلی آرہی ہے لیکن بدقسمتی سے آج بھی اس واقعے میں ملوث کرداروں کو بے نقاب نہیں کیا گیا۔
سانحہ 12مئی کی 14ویں برسی پر جاری پیغام میں اے این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر امیرحیدر خان ہوتی نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ جمہوریت کی مضبوطی اور اس واقعے میں شہید و زخمی ہونیوالے افراد کو انصاف کی فراہمی کیلئے ملوث کرداروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا کیونکہ اسی دن کراچی شہر میں گولیاں چلی، خون کی ندیاں بہائی گئیں اور عدلیہ کی آزادی کی جنگ لڑنے والے سیاسی کارکنان کو بے دردی سے مارا گیا۔
امیرحیدر خان ہوتی نے کہا کہ اس واقعے اور ججز بحالی تحریک کی کامیابی کے بعد توقع تھی کہ کراچی کے شہید سیاسی کارکنان کو انصاف فراہم کیا جاتا لیکن بدقسمتی سے وہ ججز بھی خاموش رہیں جنکے لئے یہ قربانیاں دی گئی تھیں۔ سانحہ 12مئی نے ثابت کیا کہ آمر جتنا بھی مضبوط ہو، جتنا بھی خود کو طاقتور سمجھے، جتنا بھی طاقت کا استعمال کریں لیکن پاکستان میں پارلیمانی نظام اور جمہوریت کے بغیر کوئی دوسرا نظام نہیں چل سکتا اور نہ ہی سیاسی کارکنان و عوام دوسرے نظام کو تسلیم کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی تاریخ کے اس سیاہ باب کی تحقیقات ضروری ہیں اور ملوث ملزمان چاہے جتنے بھی طاقتور ہو، انہیں سزا دینا ہوگا۔