واشنگٹن ڈی سی میں صدر ٹرمپ کے حامی مظاہرین نے کیپٹل ہل پر دھاوا بول دیا

0
126

کراچی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر صدارتی انتخاب ’چوری‘ کیے جانے کا الزام دہراتے ہوئے کیپیٹل ہل کے اندر اور باہر موجود اپنے حامی مظاہرین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اب اپنے گھروں کو لوٹ جائیں۔

نومنتخب صدر جو بائیڈن کی جانب سے کیپیٹل ہل کا محاصرہ ختم کروانے کے مطالبے کے چند منٹ بعد صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر پر یہ ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں صدر ٹرمپ نے الیکشن ’چوری‘ ہونے کا الزام دہراتے ہوئے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ ’مجھے معلوم ہے آپ تکلیف میں ہیں مجھے معلوم ہے آپ کو دکھ ہوا ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’ہر کوئی جانتا ہے، خاص طور پر دوسری جانب والے لیکن اب آپ کو گھر جانا ہو گا۔ انھوں نے انتخابی مہم کے اس نعرے کو دہرایا کہ ’ہمیں امن حاصل کرنا ہو گا، ہمیں آئین اور قانون نافذ کرنا ہو گا۔

واشنگٹن ڈی سی میں صدر ٹرمپ کے حامی مظاہرین نے کیپٹل ہل پر اس وقت دھاوا بولا جب وہاں کانگرس کے دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس جاری تھا جس کا مقصد جو بائیڈن کی الیکٹورل کالج میں فتح کی باقاعدہ تصدیق کرنا تھا۔

کانگریس کے اس مشترکہ اجلاس کی صدارت نائب صدر مائیک پینس کر رہے تھے۔ انھوں نے اس سے پہلے صدر ٹرمپ کی اس درخواست کو رد کر دیا تھا کہ وہ جو بائیڈن کی بطور صدر سرٹیفیکیشن کو بلاک کر دیں۔

بعد ازاں مائیک پینس نے بھی ٹوئٹر پر مظاہرین کے نام پیغام میں انھیں کیپیٹل ہل سے نکل جانے اور ہنگامہ آرائی بند کرنے کو کہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے کیپیٹل ہل پر حملے کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘

اطلاعات ہیں کہ کیپیٹل ہل کی عمارت کے اندر کم از کم ایک شخص کو گولی لگی ہے۔ مزید مظاہرین عمارت میں داخل ہو رہے ہیں اور گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔ اس سے پہلے صدر ٹرمپ نے مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل کی تھی۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کے مطابق صدر ٹرمپ کی درخواست پر نیشنل گارڈز کو طلب کر لیا گیا ہے.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں