کراچی(رپورٹ: ایم جے کے) ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی اور ایس ایس پی سینٹرل کی زیر صدارت غیر قانونی تعمیرات پر اہم اجلاس طلب کیا، اجلاس میں تمام اسسٹنت کمشنرز، ڈائریکٹر ایس بی سی اے جلیس صدیقی، میونسپل کمشنرز، تمام ڈی ایس پیز، ڈائریکٹر ڈیمالیشن ایس بی سی اے سجاد، سوئی گیس اور کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں ڈائریکیٹر ایس بی سی اے نے ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی اور ایس ایس پی سینٹرل کو بریفنگ بھی دی جس پر ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی اور تمام اسسٹنٹ کمشنرز نے ایس بی سی اے کی کارکردگی پر سخت برہمی، عدم اطیمنان اور ایس بی سی اے کی کارکردگی پر تحفظات کا اظہار بھی کیا۔
ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی طحہ سلیم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عید کی چھٹیوں میں بلڈرز مافیاء نے غیر قانونی تعمیرات کا منصوبہ بنا رکھا ہے جس کو ہم نے ناکام بنانا ہے، عید پر بھی ایس بی سی اے کا تمام عملہ، تمام اسسٹنٹ کمشنرز، ٹاؤن انتظامیہ اور پولیس فیلڈ میں رہے گی اور کسی بھی جگہ پر غیر قانونی تعمیرات کی شکایت آنے پر اس بلڈنگ یا فلور کو ڈیمالیش کرایا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ متعدد عملہ ایس بی سی اے کا پوسٹنگ پر نہیں مگر ان کا اثر و رثوق ابھی تک علاقوں میں قائم ہے، جس کو فوری طور پر ختم کرنے کی ضرورت ہے، ٹاؤن انتظامیہ کو بھی پابند کیا جاتا ہے کہ ان کے علاقوں میں غیرقانونی تعمیرات نہ ہوں، ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات شہر کا حسن اور انفرا اسٹرکچر خراب کر رہے ہمیں ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ان غیرقانونی پوشنز کی تعمیرات، غیرقانونی تیسری منزل کی تعمیر کو روکنے کے لئیے ہر ممکن اقدامات کرنے ہوں گے، یہ غیرقانونی تعمیرات زیادہ تر عزیزآباد اور گلبرگ کے علاقوں میں کی جارہی ہیں، جن میں ایس بی سی اے ڈپٹی ڈائریکٹر، انسپیکٹر اور علاقائی ایس ایچ او کے کردار بھی شامل ہیں۔
ڈپٹی کمشنر سینٹرل نے سخت ہدایت جاری کی ہیں کہ پہلے ان غیر قانونی تعمیرات کو سیل کیا جائے اور پھر ان کو ڈیمالیش کردیا جائے اور اس کی رپورٹ روز کی بنیاد پر جمع کروائی جائیں، ایس ایس پی ضلع وسطی ذیشان شفیق صدیقی نے بھی غیر قانونی تعمیرات ہونے پر تمام ڈی ایس پیز کی بھی سرزنش کی اور کہا اگر آب کے کسی بھی علاقے میں غیرقانونی تعمیرات ہوئی تو اس تھانے کے ایس ایچ او کو تبدیل کردیا جائے گا، غیرقانونی تعمیرات کو ختم کرنے میں پولیس اپنا کردار ادا کرے اور انتظامیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔