کراچی (رپورٹ: مقبول خان) معروف قوال فتاح علی تراب علی نے اپنے والد استاد علی اکبر رضی کی زیر نگرانی قوالی کا نیا گروپ تشکیل دے دیا ہے۔ یہاں یہ امر قابل زکر ہے کہ فتاح علی تراب اپنے والد استاد علی اکبر رضی کے ساتھ نہ صرف پاکستان کے مختلف شہروں بلکہ دنیا کے متعدد ممالک میں منعقدہ قوالی کی محافل میں اپنے فن کا شاندارمظاہرہ کرکے داد وتحسین وصول کر چکے ہیں۔ فتاح علی استاد منشی رضی الدین احمد قوال تمغہ حسن کار کردگی (پرائڈ آف پر فارمنس) کے پوتے ہیں۔ اپنا گروپ تشکیل دینے والے فتاح علی تراب شاندار تاریخی پس منظر کے حامل ہیں۔
تاریخی طور پر قوال فتاح علی کے دادا استاد منشی رضی الدین احمد قوال کا تعلق دہلی (بھارت) کے 800 سالہ قدیم قوال بچوں کے گھرانے سے ہے۔ استاد منشی رضی الدین احمد کا براہ راست تعلق جناب صامت بن ابراہیم سے تھا، جبکہ صامت بن اپراہیم طو طی ہند حضرت امیر خسرو کے شاگرد تھے۔ قوالی کی دنیا میں اس گھرانے کا ایک اور بڑا نام استاد تان رس خان صاحب ہے، جو مغلیہ سلطنت کے آخری تاجدار بہادر شاہ ظفر کے دربار کے موسیقاروں کے استاد تھے۔ قوال فتاح علی کے سامعین اور مداحین کو یقین ہے کہ انہوں نے قوالی کا جو نیا گروپ تشکیل دیا ہے۔ وہ نہ صرف پاکستان کے شہروں بلکہ عالمی سطح پر بھی پذیرائی حاصل کرے گا، فتاح علی تراب دنیائے قوالی میں اپنا، قوالی کے فن کو بھی اور اپنے بزرگوں کا نام روشن کریںگے۔