کراچی: رمضان آتے ہی ٹھیلا مافیا بے لگام ہوگیا اور پہلے رمضان میں مہنگائی عروج پر پہنچ گئی۔ گلشن حدید فیز ٹو باب رحمت کے سامنے غیر قانونی بازار قائم ہوگیا۔
وزیراعلی سندھ کے مقرر کردہ صوبائی پرائس کمیٹیز تاحال غیر فعال اور وزراء غائب ہونے سے شہری لٹنے پر مجبور ہوگئے۔ گلشن حدید فیز ٹو باب رحمت کے سامنے غیر قانونی بازار لگ گیا۔ نہ ریٹ لسٹ نہ اخلاق، لینا ہے تو لو ورنہ جائو یہاں سے، بد اخلاق ٹھیلہ مافیا کے کرتوتوں سے شہری بھی پریشان ہوگئے۔
سینئر صحافی کے سوال کرنے اور فوٹیجز بنانے پر ٹھیلے والے کا حملہ اور ترازو دے مارا، وڈیو نہیں بھرو جائو یہاں سے، تھیلے والے کے حملے کو شہریوں نے ناکام بنایا۔
صحافی نے ٹھیلے والے سے پوچھا کہ ٹماٹر کتنے روپے کے کلو ہیں جس پر ٹھیلے والے نے دو سو روپے کلو بتائے۔ صحافی نے کہا کہ یہ ریٹ تو نہیں ہے جس پر کہا کہ میرا ریٹ ہے ٹھیلے والے نے بدتمیزی کرتے ہوئے کہا کہ لینا ہے تو لو ورنہ یہاں سے جائو۔
ملیر کے صوبائی وزیر ساجد جوکھیو نے بھی مارکیٹس کا دورہ نہیں کیا۔ وزیراعلی سندھ کے احکامات اور شہریوں کو مافیا سے کون بچائے گا آج کا سب سے بڑا سوال ہے جبکہ دوسری طرف اسسٹنٹ کمشنر منشاد شہانی بھی من پسند جگہوں کا دورہ کرکے چلے گئے۔