کراچی: ٹاپ ماڈل واداکارہ عظمٰی خان نے اپنے اور اپنی بہن کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر قانونی کارروائی کی درخواست دے دی ہے۔ عظمٰی خان نے تھانہ ڈیفنس سی میں تحریری درخواست جمع کرادی ہے۔
جبکہ ملک ریاض کی بیٹی اور عثمان کی بیوی آمنہ عثمان ملک کا وڈیو بیان سامنے آگیا ہے جس میں انہوں نے آپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ عثمان میرا شوہرتھا جسے میں نے چھوڑ دیا ہے اور کسی عورت کا شوہر کیسے کسی غیر عورت کے ساتھ رہ سکتا ہے۔ میں نے کافی بار کہا تھا جسے یہ مٹی کا تیل بول رہے ہیں یہ وہی شراب ہے جو یہ لوگ پی رہے تھے اور یہی ان کے اوپر پھنیکی تھی۔ کوکین کی لائینی لگی ہوئی تھی جو وڈیو میں بھی نظر آرہی ہونگی۔
اداکارہ نے اپنی درخواست میں بتایا کہ وہ ہاؤس نمبر 445 ایف ڈیفنس فیز 6 کی رہائشی ہے۔ وہ اعتکاف میں تھیں اورعید کا اعلان ہونے کے بعد اعتکاف سے اٹھ کر اپنی بہن کے ہمراہ لائونج میں بیٹھی ہوئی تھی کہ اس اثنا میں تین خواتین اور کئی مسلح افراد دروازہ توڑ کر گھر کے اندر داخل ہوگئے۔ جن میں آمنہ عثمان ملک، ،عنبر ملک اور پشمینہ ملک( ملک ریاض کی بیٹیاں) بھی شامل ہیں۔ ان سب نے مجھے اور میری بہن ہما کو زبردست تشدد کا نشانہ بنایا اور گارڈز سے یہ کہا کہ اندر جا کر ان کے ساتھ زیادتی کرو۔ ہم دونوں کو 10 گن مینوں کے ساتھ مل کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کے علاوہ عظمٰی خان نے فیس بک پر اپنی طویل آفیشل اسٹیٹمنٹ میں پولیس کے اعلیٰ حکام سے مقدمہ درج کرنے کی درخواست بھی کی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین دنوں میں انہیں کس کس طرح ہراساں، بلیک میل اور جان سے مار دینے کی دھمکیاں دی گئیں۔ اداکارہ کا کہنا ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے کیونکہ ملزمان نہایت بااثر ہیں لیکن میں اپنے خون کے آخری قطرے تک لڑوں گی۔
ملک ریاض نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا عثمان سے کوئی تعلق نہیں ہے اور انہوں نے اسے بدنام کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔ “میں اس غلط پروپیگنڈے کی واضح طور پر سرزنش کرتا ہوں جو مجھے وائرل ویڈیو سے منسلک کرتا ہے۔ عثمان میرا بھتیجا نہیں ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، میں کسی ایسی چیزوں سے مجھے بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ میں حیرت زدہ رہ گیا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا، “میں یہ بھی بتانا چاہتا ہوں کہ میں کسی کے خلاف بھی ہتک عزت کے مقدمات درج کروں گا جو اس طرح کے بدنما واقعات کے لئے مجھے غلط طریقے سے ملوث کرنے کی کوشش کرتا ہے۔”
اس معاملے میں عظمیٰ خان کے قانونی وکیل، حسین نیازی نے ریاض کے جواب میں کہا، “ہمیشہ کی طرح اور دوسرے تمام معاملات کی طرح، آپ بھی پھر جھوٹ بول رہے ہیں۔ آپ کی بیٹیوں نے کم سے کم درجن درجن بدمعاش گنڈوں کے ساتھ مجرمانہ فعل کی قیادت کی اور اس دھمکی آمیز لہجے کو کاٹیں، اپنے پیسوں اور رابطوں سے پاکستانی عوام کو دھمکیاں نہ دیں۔ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
دریں اثنا لوگوں نے ٹویٹر پر اداکار کا دفاع کرتے ہوئے یہ پوچھا کہ صرف عورت کو کسی غیر شادی کے معاملے کا الزام کیوں لینا چاہئے جبکہ اس شخص کا نام اس کے مبینہ رابطوں کی وجہ سے دب گیا ہے۔
یہاں کچھ ٹویٹس پڑھیں