لاہور: وزیراعظم عمران خان نے اپنے خلاف بات کرنے والے پاکستانی بزنس مین کا مائیک بند کردیا۔ وزیراعظم عمران خان تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں پاکستان، تاجکستان مشرکہ بزنس فورم کی تقریب میں شریک تھے۔
ماضی میں عمران خان جب اپوزیشن میں تھے تو حکومت پر تنقید کے لیے تین تین گھنٹے کی پریس کانفرنس کرتا تھا۔ اسلام آباد ڈی چوک کنٹینر پر کھڑے ہو کر 126 دن تک حکومت کی ایسی کم تیسی کردیا کرتے تھے۔
وزیر اعظم عمران خان دیار غیر میں بسنے والے اپنے ہم وطن کا انتہائی لطیف پیرائے میں کیا گیا شکوہ بھی برداشت نہ کرسکے۔ ہم وطن بھی وہ (اوورسیز پاکستانی) جس کو وہ ملک کا سرمایہ کہتے ہیں۔
کسی نے ٹھیک ہی کہا ہے کہ تنقید برداشت کرنے کے لیے بھی ظرف چاہیے۔ یہ کم ظرفوں کا کام نہیں۔ اس بزنس مین کا شکوہ تو سنیں کہ تنقید میں بھی کتنے اعلیٰ ذوق والے ہیں اور اسے عمران خان صاحب نے آدھے میں چپ کرادیا۔
پورا شعر تھا کہ
اتنے ظالم نہ بنو کچھ تو مروت سیکھو غالب
تم پہ مرتے ہیں تو کیا مار ہی ڈالو گے ہمیں؟۔
یاد رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے دوشنبے تاجکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر ہیں۔