لاہور: ملک کے سینئر معروف صحافی اور سابق نگراں حکومت کے وفاقی وزیر عارف نظامی انتقال کرگئے۔ عارف نظامی عارضہ قلب میں مبتلا تھے اور گزشتہ 2 ہفتوں سے لاہور کے مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ جہاں وہ آج خالق حقیقی سے جاملے۔
عارف نظامی انگریزی اخبار پاکستان ٹوڈے کے بانی و ایڈیٹر اور نوائے وقت اخبار گروپ کے بانی حمید نظامی کے بیٹے تھے۔ عارف نظامی کے والد حمید نظامی نے تئیس مارچ سنہ انیس سو چالیس کو عین اس دن لاہور سے نوائے وقت کا پہلا پرچہ شائع کیا تھا جب لاہور کے منٹو پارک میں قرارداد پاکستان پیش کی گئی۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق تو کہا جا سکتا ہے کہ مینار پاکستان اور اخبار نوائے وقت اس یادگار قومی دن کی دو ایسی نشانیاں ہیں جن کا تعلق براہ راست لاہور سے ہے۔ عارف نظامی اس وقت بچے تھے جب ان کے والد صرف پینتالیس برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
اپنے چچا مجید نظامی سے اختلافات کے نتیجے میں انہیں انگریزی اخبار نیشن کی ادارت سے برطرف کردیا گیا۔ جس کے بعد سال 2010 میں عارف نظامی نے پاکستان ٹو ڈے کی بنیاد رکھی تھی۔ وہ نگراں وفاقی وزیر کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔ انہیں سال 2013 میں نگراں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و پوسٹل سروسز بنایا گیا تھا۔ سال 2015 میں وہ نجی ٹی وی چینل ’چینل 24‘ کے سی ای او بنے جہاں سے پروگرام کی میزبانی بھی کیا کرتے تھے۔ عارف نظامی پاکستان میں اخبارات کے مدیروں کی ایک تنظیم سی پی این ای کے منتخب صدر بھی رہے۔
واضح رہے کہ صحافت کا روشن اور درخشاں باب بند ہو گیا، سینئر صحافی عارف نظامی 73 برس کی عمر میں آج انتقال کر گئے، مرحوم عارف نظامی گزشتہ دو ہفتے سے نجی ہسپتال میں زیرعلاج تھےمگر جانبر نہ ہوسکے، مرحوم کی تدفین میانی صاحب قبرستان میں کی گئی، سینئر صحافی عارف نظامی کے انتقال پر سیاسی و سماجی شخصیات کی جانب سے افسوس کا اظہار کیا گیا۔
مرحوم کی نماز جنازہ ڈیفنس فیز ون کی مسجد اللہ اکبر میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں، وزیر خزانہ شوکت ترین ، پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن، اوریا مقبول جان، سجاد میر، ارشاد عارف سمیت سینئر صحافیوں اور اہل علاقہ نے شرکت کی، ن لیگ کے مصدق ملک بھی شریک ہوئے۔
مرحوم عارف نظامی نے سوگواران میں بیوہ، 3 بیٹے علی نظامی، اسد نظامی، یوسف نظامی چھوڑے ہیں۔