کراچی: پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے انصاف ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت سیاسی اور انتقامی بنیادوں پر فیصلے لے رہی ہے۔ ایک سازش اور منصوبہ بندی کے تحت کراچی کو پیچھے دھکیلا جارہا ہے۔ سندھ حکومت کے فیصلے کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کراچی کی سب سے بڑی جماعت ہے جسے یہاں کے شہریوں نے مینڈیٹ دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی سے ووٹ نہ ملنے کا انتقام لے رہی ہے تاکہ اس کانقصان وفاقی حکومت کو ہو۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ پی ٹی آئی کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر بلال غفار، اراکین سندھ اسمبلی ڈاکٹر عمران علی شاہ، شہزاد قریشی، پی ٹی آئی رہنما سمیر میر شیخ موجود تھے۔ خرم شیر زمان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سندھ حکومت کی جانب سے لگائے جانے والے لاک ڈاون کی مذمت کرتی ہے، یہ ایک سیاسی لاک ڈاون ہے۔ کراچی کی تمام تاجر برادری اور کاروباری شخصیات نے سندھ حکومت کے لاک ڈاون کے فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کیا ہے۔ صرف ایک ڈرامہ دکھانے کے لئے سندھ حکومت نے انڈسٹریز کو کام کرنے کی اجازت دی لیکن ٹرانسپورٹ کو بند کردیا گیا ہے۔ جب ٹرانسپورٹ بند رہے گی تو انڈسٹریز کیسے چلیں گی، مزدور کیسے پہنچیں گے؟ یہ سندھ حکومت اور صوبے کے نالائق اعلیٰ کی ناکامی ہے۔ سندھ حکومت صوبے میں ویکسی نیشن کروانے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دی۔ ویکسی نیشن سینٹرز میں ملازمین کو تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔ وفاقی حکومت نے لاکھوں کی تعداد میں سندھ حکومت کو ویکسین فراہم کی ہیں۔ سندھ میں کتے کے کاٹنے تک کی ویکسین دستیاب نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مراد علی شاہ بتائیں کہ جو 5ارب روپے کرونا سے نمٹنے کے لئے مختص کئے گئے تھے انہیں کہاں استعمال کیا گیا؟ ان پیسوں سے کتنی ویکسین خریدی گئیں، کتنے وینٹی لیٹرز خریدے گئے؟ مراد علی شاہ خواب سے جاگے اور لاک ڈاون لگا دیا، انہیں نہیں معلوم کہ کروڑوں لوگوں کا روزگار اس شہر سے وابستہ ہے۔ عمران خان دشمنی میں بلاول حد سے آگے نکل گئے ہیں۔ جس طرح سندھ حکومت وفاق اور این سی او سی کے فیصلوں کو نظر انداز کررہی ہے، یہ طریقے کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ اس وقت پور ا سندھ تباہ حالی کا شکار ہے۔ سندھ حکومت نے لاک ڈاون لگانے سے پہلے کسی ریلیف پلان کا اعلان نہیں کیا۔