دوشنبے: افغانستان کےکٹھ پتلی صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ اگر ملک میں نئے صدارتی الیکشن کے لیے فریقین راضی ہوجاتے ہیں تو وہ عہدے سے سبکدوش ہوکر جانشین کو اختیار سونپ دیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں امن و سلامتی کو فروغ دینے کے لئے ایشیائی ممالک کی علاقائی سربراہان کا اجلاس تاجکستان میں ہوا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ جلد از جلد نئے انتخابات کے انعقاد کی بھر پور حمایت کرتا ہوں اور اس کے لیے عہدہ بھی چھوڑنے کو تیار کو ہوں۔
صدر اشرف غنی نے افغانستان میں پائیدار امن کی بحالی کے لیے اپنا منصوبہ پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ میرا سب سے بڑا اعزاز میرے منتخب جانشین کو اختیار سونپنا ہوگا تاہم افغان صدر نے نگراں حکومت کے قیام کی امریکی تجویز کو ایک بار پھر مسترد کردیا۔
افغانستان میں قیام امن کے لیے گزشتہ برس امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدہ ہوا تھا تاہم نئے امریکی صدر نے معاہدے سے انحراف کرتے ہوئے غیر ملکی فوجوں کے انخلا کی حتمی تاریخ میں توسیع کا عندیہ دیا اور تب تک تمام فریقین پر مشتمل نگراں حکومت کی تجویز پیش تھی۔
امریکی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے افغان صدر نے کہا تھا کہ ایسا صرف میری لاش پر ممکن ہوسکتا ہے تاہم انہوں نے ملک میں نئے صدارتی الیکشن کے انعقاد کا عندیہ دیا تھا اور آج باضابطہ طور پر اس کی پیشکش کردی ہے۔