اسلام آباد: جہانگیر ترین کے دست راست اور ان کی کمپنی جے ڈی ڈبلیو کے چیف آپریٹنگ افسر رانا نسیم اور چیف فنانشل افسر محمد رفیق کو ایف آئی اے نے طلب کر لیا۔ رانا نسیم سیکرٹری زراعت بھی رہ چکے ہیں۔
ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کیس میں یکم اپریل 2021 کو رانا نسیم احمد خان کو طلب کرلیا۔ ایف آئی اے نے رانا نسیم سے جے ڈی ڈبلیو سے پانچ سالوں میں کی گئی مراعات کی تفصیلات طلب کرلی۔ جے ڈی ڈبلیو شوگر مل کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی تفصیلات بھی ہمراہ لانے کا حکم دیا ہے۔
رانا نسیم سے ان کی فیملی کو بیرون ملک بھیجی گئی رقوم کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں ۔تمام اثاثہ جات اور اکائونٹس کی بھی تفصیلات بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ رانا نسیم سے ان کے پچھلے پانچ سالوں میں کی گئی سرمایہ کاری اور ایف بی آر میں ڈکلیرڈ اثاثہ جات کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔ ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کیس میں یکم اپریل 2021 کوچیف فانیشنل آفیسر محمد رفیق جے ڈی ڈبلیو شوکر مل کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔
20نو مبر 2013 کو ہونے والی جے کے ایف ایس ایل اور جے ڈی ڈبلیو کے درمیا ن ہو نے والی سیل ڈیڈ بھی طلب کرلی ہے اور 29 جنوری 2014 فر گوسن کمپنی کی طرف سے ہونے والی اویلیویشن رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے۔ جے کے ایف ایس ایل کو جے ڈی ڈبلیو کی طرف سے دئے گئے 4.35 بلین روپے کی منی ٹریل کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔