راولپنڈی: جماعت اسلامی پاکستان کے ناٸب امیر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کوٸی بھی پاکستانی فوج کا مخالف نہیں ہے۔فوج کو سیاسی عمل دخل سے بے دخل ہونا چاہیے۔شفاف انتخابات ہوں اور غیر جانبدار الیکشن کمیشن ہونا چاہیے۔قوم کا اعتماد بحال ہو تو ملک ترقی اور خوشحالی کی طرف آگے بڑھ سکتا ہے۔آزماٸے ہوٸے اور کرپٹ لوگ ملک کو بحرانوں سے نہیں نکال سکتے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جماعت اسلامی پی پی 11 راولپنڈی شہر کے زیر اہتمام فیملی تربیتی پروگرام عزم نو کنونشن سے خطاب کرتے ہوٸے کیا۔ اس تربیتی پروگرام میں مردوں کے علاوہ خواتین اور بچوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی ہے۔ اس موقع پر کرونا وبا کے دوران عوام کی خدمت کرنے والے جماعت اسلامی اور الخدمت فاٸونڈیشن پی پی 11 کے رضاکاروں کو شیلڈز اور سرٹفکیٹس بھی دیٸے گٸے۔ناٸب امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی قاضی محمد جمیل,امیر جماعت اسلامی ضلع راولپنڈی سید عارف شیرازی,ناٸب امیر سید عزیر حامد,امیر زون پی پی 11 حاجی یار محمد,صدر الخدمت فاٸونڈیشن پی پی 11 ہارون رشید,صدر جے آٸی یوتھ عمران خان اور سلیم عامر نے بھی اظہار خیال کیا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ فیملی تربیتی پروگرام وقت کی ضرورت ہے۔آنے والی نسلوں کو اللہ کے دین کے ساتھ جوڑنا والدین ,علماء کرام اور اساتذہ کی ذمہ داری ہے۔ لوگوں کو اپنے گھر خواتین اور بچوں کے مستقبل کی فکر ہونی چاہیے۔اپنے گھروں کے اندر اللہ کے دین کی شمع روشن رکھیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان بڑے بحرانوں سے دوچار ہے۔ہمارے ملک کی سلامتی کو خطرات درپیش ہیں۔یہ بحران بار بار جنم لیتے ہیں۔اسلام سے نحراف,قرآن وسنت کے نظام کے نفاذ سے پہلو تہی, آٸین موجود ہے مگرکوٸی اس پر عمل کے لٸے تیار نہیں ہے۔ عدلیہ اور احتساب کانظام موجود ہے مگر مفاد پرست ٹولہ اس پر عمل کے لٸے تیار نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ جموریت کی بات کرنے والی جماعتوں کے اپنے اندر جمہوریت نہیں ہے۔موروثیت نے سیاست اور جمہوریت کو کمزور کیا ہے۔ایک معیاری قیادت کی ضرورت ہے۔ اس ملک کو چلانے کی ذمہ داری فوج پر نہیں ہے۔یہ سیاسی جماعتوں اور سیاست دانوں کی ذمہ داری بنتی ہے۔