کراچی: وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں جو افسران کام کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں انکی میرے محکمہ میں کوئی جگہ نہیں۔
ضلع ملیر میں ترقیاتی اسکیموں پر جاری کاموں پر سست رفتار پر صوبائی وزیر نے افسران پر سخت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ زیر تکمیل کام کو جلد سے جلد مکمل کرکے رپورٹ پیش کی جائے اور جو افسران اس تاخیر کے ذمہ دار پائے گئے ان کے خلاف سخت محکمہ ذاتی کارروائی کی جائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز محکمہ تعلیم سندھ کراچی ریجن میں جاری ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکریٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو، سیکریٹری کالجز سید خالد حیدر شاہ، اسپیشل سیکریٹری آصف میمن،چیف انجینئر کراچی و دیگر افسران شریک ہوئے۔اجلاس میں چیف انجینئر کراچی نے صوبائی وزیر کو جاری ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے تفصیلی بریفننگ دی۔ضلع ملیر میں ترقیاتی اسکیموں پر جاری کاموں پر سست رفتاری کی رپورٹ ملنے پر صوبائی وزیر سعید غنی نےسخت برہمی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ سیکریٹری کالجز نے خود گراؤنڈ پر جاکر اسکیموں کا دورہ کیا ہے اور کام کی رفتار کافی سست ہے۔ ایسی لا پرواہی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ غیر معمولی اقدامات کرکے جلد ان کاموں کو مکمل کیا جائے۔ وزیر تعلیم نےکہا کہ جو افسران کام کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں ان کی میرے ڈپارٹمنٹ میں کوئی جگہ نہیں۔ جلد از جلد ضلع ملیر سمیت تمام اضلاع میں جاری اسکیموں کو مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کوتاہی اور عدم دلچسپی کے باعث ترقیاتی منصوبے تاخیر کا شکار ہوتے ہیں جس سے اس کی لاگت میں اضافہ ہوتا ہے جو حکومت سے زیادہ عوام کا نقصان ہے اور یہ عمل نا قابل برداشت ہے۔