کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت ہم سے حساب مانگ رہی ہے جو چور دروازے سے اقتدار میں آئی، کہتی ہے 18 ارب روپے سندھ حکومت کو 3 سال میں ملے اس کا حساب دیں۔ میں کہتا ہوں کہ سندھ کے لوگوں نے 9 ہزار ارب روپے انہیں دیئے ہیں پہلے اس کا حساب تو دیں، پچھلے 3 سال میں وفاق نے 370 ارب روپے سندھ کو کم دیئے ہیں۔ سابق حکومت نے ٹیکس کی مد میں جو ریونیو اکٹھا کیا اسے یہ میچ نہیں کرسکے۔ سندھ حکومت صوبے کے لوگوں کو اپنا حساب دے گی۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی کے مختلف علاقوں میں کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے عوام سے خطاب میں کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دو ماہ قبل سندھ کابینہ کو ہدایات دی تھی کہ عوام کے مسائل انکے دہلیز پر حل کئے جائیں، بیچ میں کورونا کے باعث ہم نے اپنی سرگرمیاں محدود کیں لیکن سندھ حکومت نے اول سے ہی کورونا کو سنجیدگی سے لیا۔ سندھ کے عوام نے کورونا وائرس کے معاملے پر ہمارا ساتھ دیا، کراچی میں کورونا کی شرح 25 سے کم ہوکر 10 فیصد سے نیچے آگئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ کورونا کی چوتھی لہر میں جب کیسز زیادہ ہوئے تو کچھ سختیاں کیں ، اب اس وائرس کے ساتھ رہتے ہوئے عوام کی خدمت کرنی ہے اور پہلی کھلی کچہری کے کیلئے ضلع شرقی کا انتخاب کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر آئی ہے اس لیے عوام کے مسائل کا ہمیں بخوبی اندازہ ہے۔ سندھ حکومت کے وزرا کا عوام سے رابطہ رہتا ہے۔ کورونا کے باوجود سندھ حکومت عوام کے مسائل پر توجہ دیتی رہی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جب سے پیپلز پارٹی بنی ہے سندھ میں ہم نے عوام کی بھرپور خدمت کی ہے ۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہر الیکشن میں ہم نے سب سے زیادہ نشستیں لیں جبکہ پچھلے تین سالوں میں وفاقی حکومت سے عوام کو کوئی فائدہ ملا؟ تین سالوں میں آٹا، چاول، دال، چینی سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جنہوں نے 3 سال اس ملک میں تباہی مچائی وہ بڑی باتیں کرتے ہیں ۔ عوام بتائیں کیا پچھلے 3 سال میں انہیں وفاقی حکومت نے کوئی فائدہ پہنچایا۔ 3 سال میں مہنگائی نے عوام کا جینا محال کر رکھا ہے۔ آٹا ، چینی ، گھی ، بجلی ، گیس اور پٹرول کی قیمتیں انتہا پر پہنچ چکی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کا کردار پیسے جمع کرنا اور صوبوں کو وسائل فراہم کرنا ہے ۔ پچھلے 3 سال میں وفاق نے 370 ارب روپے سندھ کو کم دیئے ہیں ۔ سابق حکومت نے ٹیکس کی مد میں جو ریونیو اکٹھا کیا اسے یہ میچ نہیں کرسکے ۔ انہوں نے تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ خان صاحب نے 10 کروڑ نوکریاں دینے کا کہا تھا لیکن لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کو بیروزگار کردیا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم سلیکٹڈ نہیں کہ مسائل کا علم نہ ہو، سندھ کو پینے کے پانی سے محروم کردیا گیا ہے اور اب سندھ میں پانی کا مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے نوکریاں دینے کے بجائے ہزاروں ملازمین کو نکالا، وفاقی حکومت نے اسٹیل مل ملازمین کو دربدر کیا، وفاق سے 370 ارب روپے ہمیں کم ملے۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے تمام اضلاع میں کھلی کچہری کروں گا، پچھلے تین سال سے یہ ہم سے حساب مانگ رہے ہیں، ایک کروڑ نوکریاں دینے کے بجائے نوکریوں سے نکال رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت 11محکموں کے 25 ہزار ملازمین کو نکالنے جارہے ہیں جس کو نوکریاں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے دیں اور بارہ سال بعد ان تمام محکموں کے ملازمین کو نکالا جارہا ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایات پر ان تمام محکموں کے ملازمین کو بہترین وکلاء کرکے دیں گے تاکہ وہ اپنا انصاف مانگ سکیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی کیلئے جامعہ منصوبہ بنانے کیلئے 2000ارب ڈالرکی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کراچی اور سندھ کے لیے جو بھی آکر کام کرنا چاہے اس کو نہیں روکیں گے، محکمہ بلدیات میں 64 ارب روپے کی 134 اسکیمیں چل رہی ہیں، شہر میں پل اور انڈر پاس کے جال بچھائے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ شہر میں پارکس اور پانی کی لائنیں ڈالی ہیں، ہمیں اپنی مدد آپ کے تحت کام کرنا ہے۔