کراچی: برطانیہ میں خیرات کیلئے جمع رقم کی پی ٹی آئی کو منتقلی کا انکشاف ہوا ہے۔ فارن فنڈنگ کیس’ تحریک انصاف اور ابراج گروپ کرکٹ میچوں اور چیریٹی کے نام پر برطانیہ میں لاکھوں ڈالر اکٹھے کیے گئے اور وہ پاکستان میں تحریک انصاف کے اکاؤنٹس میں بھیجے گئے۔
فنانشل ٹائمز کی سٹوری میں ابراج گروپ کے مالک عارف نقوی غیر ملکی افراد اور کمپنیوں سے پیسہ اپنی کمپنی ووٹن کرکٹ لمیٹڈ کے اکاؤنٹ میں جمع کرتا اور پھر وہاں سے براہ راست پاکستان میں تحریک انصاف کے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کر دیا جاتا ہے۔ 28 فروری سے 30 مئی 2013 تک 2.12 ملین ڈالر ٹرانسفر کیے گئے۔
14مارچ 2013 کو ووٹن کمپنی کے اکاؤنٹ میں 1.3 ملین ڈالر آئے جو اسی روز پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیے گئے۔ ای میلز کا تمام ریکارڈ موجود جن کے مطابق عارف نقوی نے اپنے سٹاف کو رقم کا سورس بتانے سے منع کر رکھا تھا۔
اپریل 2013 میں ابو ظہبی رائل فیملی کے وزیر شیخ النیہان نے 2 ملین ڈالر ووٹن کمپنی کے اکاؤنٹ میں بھیجے جو دو اقساط میں تحریک انصاف کے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کیے گئے۔ مختلف ذرائع سے حاصل کی جانے والی رقم بھی پی ٹی آئی کو منتقل کی جاتی رہی۔
برطانوی اخبار کے مطابق ابراج گروپ کے بانی عارف نقوی نے کرکٹ ایونٹس کرائے، ایک کرکٹ میچ آکسفورڈ شائر میں عارف نقوی کی محل نما رہائش گاہ پر کھیلا گیا۔
عارف نقوی نے ویک اینڈ پر کھیلوں اور شراب نوشی کے لیے دعوت دی، عمران خان سمیت سینکڑوں بینکرز، وکلاء اور سرمایہ کاروں نے اس تقریب میں شرکت کی۔ عارف نقوی 2012ء سے 2014ء تک ووٹن ٹی 20 کے صدر رہے، ووٹن پیلس پر کھیلا جانے والا میچ اس ٹورنامنٹ کا اہم حصہ تھا، اس ایونٹ میں مہمانوں کو 2 سے ڈھائی ہزار پاؤنڈز کے درمیان ادائیگی کا کہا گیا۔
بتایا گیا کہ یہ رقم فلاحی مقاصد کے لیے طلب کی گئی ہے، اس قسم کی چیریٹی فنڈ ریزنگ برطانیہ میں ہر سال موسمِ گرما میں دہرائی گئی۔ اس فنڈ ریزنگ کا فائدہ پاکستان میں سیاسی جماعت اٹھا رہی تھی، یہ غیر معمولی بات تھی، اس کی فیس ووٹن کرکٹ لمیٹڈ کو دی گئی جو دراصل کیمن آئی لینڈز میں رجسٹرڈ کمپنی تھی۔
کیمن آئی لینڈ میں رجسٹرڈ کمپنی عارف نقوی کی ملکیت تھی، یہ رقم عمران خان کی سیاسی جماعت پی ٹی آئی کو فنڈ دینے کے لیے استعمال کی گئی۔ ووٹن کرکٹ کو کئی کمپنیوں اور افراد نے لاکھوں ڈالرز کے فنڈز دیے، ابوظبی کے شاہی خاندان کے ایک وزیر نے بھی 20 لاکھ پاؤنڈز دیے، یہ رقم پاکستان میں موجود اکاؤنٹ سے پی ٹی آئی کو منتقل کی گئی۔
ووٹن کرکٹ کو 14 مارچ 2013ء کو ابراج انویسٹمنٹ سے 13 لاکھ ڈالرز موصول ہوئے، یہ 13 لاکھ ڈالرز براہِ راست پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں ڈالے گئے۔ 2013ء میں پاکستان میں انتخابات سے پہلے ووٹن کرکٹ کو منتقل کی جانے والی سب سے بڑی رقم 20 لاکھ ڈالرز تھی جو ابوظبی کے شاہی خاندان کے رکن اور وزیر شیخ مبارک النہیان کی طرف سے دیے گئے۔
بینک اسٹیٹمنٹ اور سوئفٹ کی تفصیلات کی کاپی موجود ہے، اپریل 2013ء میں ابوظبی کے شاہی خاندان کے رکن، وزیر اور بینک الفلاح کے چیئرمین شیخ نہیان مبارک نے ووٹن کرکٹ کے اکاؤنٹ میں 20 لاکھ ڈالرز منتقل کیے، یہ 20 لاکھ ڈالرز آنے کے 6 دن بعد 12 لاکھ ڈالرز 2 قسطوں میں پاکستان منتقل کر دیے گئے۔ کیش فلو کے ذمے دار ابراج کے ایگزیکٹو نے عارف نقوی کو ای میل میں بتایا کہ شیخ کے پیسے آ گئے، رقم ووٹن کرکٹ کے اکاؤنٹ میں آنے کے بعد عارف نقوی نے رفیق لاکھانی کو ای میل کی، لاکھانی نے رقم 2 قسطوں میں پاکستان منتقل کرنے کی تجویز دی تھی۔
کراچی میں طارق شفیع کے ذاتی اکاؤنٹ میں اور لاہور میں انصاف ٹرسٹ کے اکاؤنٹ میں رقم بھیجنے کی تجویز دی گئی، عارف نقوی نے جواب دیا کہ پی ٹی آئی کو 12 لاکھ ڈالرز بھیجیں، کسی کو نہ بتائیں کہ فنڈز کہاں سے آ رہے ہیں، کون حصہ ڈال رہا ہے، رفیق لاکھانی نے جواب دیا ضرور سر، ووٹن کرکٹ سے 12 لاکھ ڈالرز پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں منتقل کریں گے۔
ووٹن کرکٹ نے 6 مئی 2013ء کو طارق شفیع اور انصاف ٹرسٹ کو 12 لاکھ ڈالرز منتقل کیے، اس کے بعد عارف نقوی نے ایک ساتھی سے مزید 12 لاکھ ڈالرز پی ٹی آئی کو منتقل کرنے پر ای میلز کا تبادلہ کیا، ابراج کے سینئر ایگزیکٹیو رفیق لاکھانی نے عارف نقوی کو ای میل کی کہ ٹرانسفر کا مقصد پی ٹی آئی کے لیے تھا، شیخ نہیان نے تبصرے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔