ٹیکس کی ہیرا پھیری یا ایف بی آر کی ملی بھگت’ ماہ روز بیوٹی پارلر کمپیوٹرائزڈ سلپ کے بجائے کچی سلپ دینے لگا

0
14

کراچی: ماہ روز بیوٹی پالر کلائنٹ کو کپمیوٹرائزڈ سلپ کے بجائے کچی سلپ دینے لگا، ماہ روز پارلر شہر بھر میں اٹھارہ برانچیں ہیں اور پارلر کی لاکھوں کی دن کی سیل ہے، کروڑوں کے بنگلوں میں پارلر کھول کر بیٹھے ہیں لیکن پرچی/سلپ کچی ہے۔

خاتون کے مطابق آج گلشن اقبال برانچ پر جانے کا اتفاق ہوا، ریسپشن پر موجود خاتون نے کچی پرچی کاٹ کر دی جس پر کہیں بھی پارلر کا نام تک درج نہیں۔ میں نے پوچھا کمپیوٹرائز سلپ کیوں نہیں دی تو بولیں میڈم ہمارے ہاں تو یہی سلپ ہے۔

ایف بی آر یا سندھ بورڈ آف ریونیو کی ملی بھگت یا چند لاکھ ماہ روز بیوٹی پارلر کی مالکن فیروزہ اعظم ان کے منہ میں ڈالتی ہیں جو انہیں یہ ٹیکس چور نظر نہیں آ رہے اور تنخواہ دار آدمی کا ایف بی آر اگست سے جینا حرام کئے ہوتی ہے کہ 30 ستمبر گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں