کراچی: صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت اور انسداد بدعنوانی و محکمہ امداد باہمی جام اکرام اللہ دھاریجو کی زیرِ صدارت گندم کی اسمگلنگ روکنے سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ اقبال میمن، ڈائریکٹر عثمان غنی صدیقی سمیت سندہ کے تمام ڈپٹی ڈائریکٹرز ودیگر متعلقہ افسران شریک نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں تمام ڈویزنز کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر صوبائی وزیر جام اکرام اللہ دھاریجو نے افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ اینٹی کرپشن کے افسران کرپشن کے خلاف اپنی کاروائیاں مزید تیز کریں مجھے افسران کی کارکردگی چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک کی شکایات بڑی تعداد پر موصول ہوتی ہیں ملوث عناصر کے خلاف سخت کاروائیاں عمل میں لائی جائیں اور گندم کی بیگس کی تقسیم کو شفاف بنایا جائے جبکہ گندم کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات اٹھائے جائیں اس عمل میں کوتاہی نہ برتی جائے اور ملوث عناصر کے خلاف کیس درج کرنے میں تاخیر نہ کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال محکمہ فوڈ کے متعلقہ افسران جنہوں نے گندم بیگ تقسیم کرنے میں خودبرد کی ان کے خلاف بہت ہی سست رفتاری سے کاروائیاں کی گئیں ان سست کاروائیوں کی وجہ سے محکمہ فوڈ کے گوداموں میں بیگس میں گندم کے بجائے ریتی نکل رہی ہے۔ اس ضمن میں محکمہ اینٹی کرپشن کے افسران بلا تفریق کرپشن میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کریں اور افسران بلا خوف و خطر اپنے پیشہ ورانہ فرائض ادا کریں۔ اس موقع پر صوبائی وزیر جام اکرام اللہ دھاریجو نے لاڑکانہ ریجن کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر لاڑکانہ اور اس کی ٹیم کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دیگر محکموں کی طرح محکمہ اینٹی کرپشن میں اسٹاف کی کمی اور سہولیات کا فقدان ہے۔ ان مسائل کے متعلق وزیراعلی سندہ کو آگاہی دونگا۔ جلد یہ مسائل حل کئے جائیں گے۔