کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا نرسری پر ‘حق دو کراچی’ کی ریلی کے شرکاء سے خطاب خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیا کراچی کے شہریوں کی یہی قسمت ہے کہ وہ چنگچی پر دھکے کھاتے رہتے ہیں اور اہل کراچی نے تاریخ ساز ریلی کا انعقاد کرکے تین کروڑ عوام میں امید کی کرن پیدا کرتی ہے۔ کراچی کےتین کروڑ عوام کو دیوار سے نہیں لگایا جاسکتا اور کراچی امت مسلمہ کا جھومر ہے۔
انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پورے ملک کو چلانے والا شہر ہے۔ حکمران بتائیں کہ کون سا ایسا شہر ہے جو 61 فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے۔ ایم کیو ایم بتائیں کہ انہوں نے مہاجریوں کا کیسی شناخت دی؟۔ کراچی کے عوام اب کسی دھوکے میں نہیں آئیں گے۔ کراچی ان مہاجروں ، سندھیوں ، پبجابیوں سمیت سب کا شہر ہے جنہوں نے سب کچھ چھوڑ کر کراچی کا آباد کیا۔ کراچی تمام زبان بولنے والے اور ہر مذہب سے وابستہ لوگوں کا شہر ہے۔ 14 قومی اسمبلی کی نشستیں پی ٹی آئی نے کراچی سے حاصل کی اور 4 قومی اسمبلی نشستیں ایم کیو ایم کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں تمام سرکاری اداروں پر پیپلز پارٹی کا قبضہ ہے۔ کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی فوج کی سربراہی میں بنی تھی۔ اس لیے فوج بتائے کہ کراچی کو اس کا حق کیوں نہیں دیا جاتا۔ لاکھوں شہری آج سوال کرتے ہیں کہ مردم شماری میں ہماری گنتی کیوں مکمل نہیں کی گئی۔ پیپلز پارٹی گزشتہ 12 سال سے سندھ پر قابض ہیں انہوں نے اندرون سندھ کے عوام کو ان کا حق نہیں دیا۔ پیپلز پارٹی صرف لسانی بنیاد پر مہاجر اور سندھی کو لڑواسکتی یے۔ پیپلز پارٹی صرف تعصب پروان چڑھا سکتی ہے اور تینوں حکومتی جماعتیں بتائیں کہ کوٹہ سسٹم میں اضافہ کیوں کیا گیا۔ ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی کے ساتھ ملکر غیر معینہ مدت تک کوٹہ سسٹم میں اضافہ کرکے کراچی کے عوام کی ہیٹھ پر چھورا گھونپا ہے۔ قوم کے مستقبل لوگوں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ محرومیوں کا دور ختم ہوگا اور ایک روشنیوں اور خوشیوں کا دور شروع ہوگا۔ کراچی کے تمام سیاسی ورکرز جماعت اسلامی کے عوامی چارٹرز کا حصہ بن جائیں۔