سہیل بیگ نوری کی کتاب ‘ہم اہل وفا’ کتاب میں قائد اعظم محمد علی جناح، محترمہ فاطمہ جناح ، دو قومی نظریے، سقوط پاکستان اور کارگل کی جنگ کے حوالے سے مضامین معلو ماتی اور دلچسپ ہیں

0
5

تبصرہ: مقبول خان

قانون دان اور وکلاء کی بڑی تعداد شعر و ادب سے وابستہ ہے، متعدد وکلاءکی نثری ادب کے حوالے سے کتابیں اور شعری مجموعے منظر عام پر آچکے ہیں۔کراچی کے وکلاء نے تو ایک ادبی تنظیم بھی بنا رکھی ہے۔ جس کے تحت ادبی تقاریب اور مشاعرے بھی منعقد ہوتے رہتے ہیں، گذشتہ دنوں نئی بات کراچی کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر جناب مقصود یوسفی کے توسط سے سہیل بیگ نوری ایڈو کیٹ کی کتاب ہم اہل وفا موصول ہوئی۔ جس کے سرورق پر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی جوانی کی تصویر کے اوپر ہمیں قائد اعظم کا پاکستان چاہئے کے الفاظ درج ہیں۔ جس سے سہیل بیگ ایڈوکیٹ کی بانی پاکستان سے عقیدت، جذبہ حب الوطنی اور تحریک پا کستان کی جدو جہد سے خصوصی دلچسپی کا اظہار ہوتا ہے۔ کتاب کے مصنف سہیل بیگ نوری ایڈوکیٹ جسٹس لائرز فرنٹ کے چیئرمین بھی ہیں۔ موصوف کو سیاست سے بھی دلچسپی ہے۔ ان کا سیاست کے حوالے موقف ہے کہ سیاسی جماعتیں اور حکمران اپنی اپنی زبان پر دلفریب نعرے اور وعدوں کے گیت آلاپ رہے ہیں، اس صورتحال پر سہیل بیگ نوری ایڈوکیٹ نے بھی ایک نعرہ بلند کیا ہے ،کہ ہمیں قائد اعظم کا پاکستان چاہئے۔

زیر نظر کتاب ہم اہل وفا مضامین اور مختلف شعراءکی نظموں پر مشتمل ہے۔ اس میں بانئی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح پر مضامین کی تعداد چار ہے، جن میں کتاب میں شامل پہلے مضمون کا عنوان قائد اعظم کی نظر میں حکومت کی تعریف و تشریح دو قومی نظریہ کی بنیاد، دوسرا مضمون قائداعظم سویلین بالا دستی کے حامی، تیسرا مضمون میرے قائد کی سوچ اور امریکا، جبکہ چوتھا مضمون قائد اعظم کی زندگی کے آخری لمحات، یہ چاروں مضامین انتہائی اہم اور معلوماتی ہیں۔ اسی طرح مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کے عنوان سے جو مضمون ہے، اس میں بھی مادر ملت کی موت اور نماز جنازہ و تدفین و تکفین کے حوالے سے تفصیلی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

ان مضامین کے علاوہ پاکستان چین کے تعلقات، مساوات اور آزادی، سقوط ڈھاکہ اور عالمی قوتیں، کاگل کی جنگ لا پتہ پاکستانی اور آج ہم کل تمہاری باری ہے۔ آج کی صحافت کے عنوان جو مضامین کتاب میں شامل کئے گئے ہیں، وہ قابل مطالعہ اور معلوماتی ہیں۔ کتاب میں شامل آخری نظم حبیب جالب مرحوم کی شہرہ آفاق نظم دستور بھی کتاب میں شامل کی گئی ہے۔ اس کتاب میں مصنف نے اس تلخ حقیقت کو واضح کر نے کی کوشش کی ہے کہ پاکستان کے سیاستدان اقتدار کے حصول کے لئے ملکی استحکام اور سالمیت سے کھیلنے سے بھی گریز نہیں کرتے ہیں۔ ان کو اس بات کا بھی شکوہ ہے کہ ہمارے سیاستدان مثالیں تو قائد اعظم کی دیتے ہیں، لیکن انہوں نے قاءاعظم کے فرمودات کو پڑھا بھی نہیں ہوگا۔

سہیل بیگ نوری ایڈوکیٹ کی تصنیف کردہ کتاب ہم اہل وفا 368صفحات پر مشتمل ہے۔ یہ کتاب مطلعہ پاکستان، قانون اور سیاست کے طا ملب علموں اور نو آموزوں کے لئے اہمیت اور افادیت کی حامل ہے۔ زاویہ پبلشرز کے تحت زریاب بیگ کے زیر اہتما شائع کی گئی ہے۔ کتاب کا سرورق موضوع کے اعتبار سے اہم ہے، کتاب کے سرورق پر مصنف کی بڑی تصویر کی اشاعت روایت کے منافی ہے۔ کتاب کے بیک ٹائٹل پر جسٹس لائرز فرم کا گیرہ نکاتی منشور بھی پیش کیا گیا۔ کتاب ہم اہل وفا کی اشاعت پرسہیل بیگ نوری ایڈوکیٹ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ توقع ہے کہ وہ وکالت کے ساتھ اپنے ادبی زوق کی تسکین کے لئے مزید کتابیں منظر عام پر لائیں گے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں