تیان جن (شِنہوا) چین کی شمالی تیان جن بلدیہ کے ایک افزائش مرکز میں چین کے پھول گوبھی کی افزائش کرنے والے 61 سالہ سن ڈیلنگ نئی اقسام کی کارکردگی جانچ رہے ہیں۔ یہ نئی اقسام جلد ہی یہاں سے 4 ہزار 500 کلومیٹر دور پاکستان بھیجی جائیں گی۔
پھول گوبھی کی افزائش کے سینئر چین کے نیشنل بلک ویجیٹیبل انڈسٹری ٹیکنالوجی سسٹم کے ساتھ کام کرتے ہیں اور کئی عشروں سے پھول گوبھی اور بروکولی کے بیج کی کاشت میں مصروف ہیں۔ سن مقامی کمپنی تیان جن تیانگ لونگ زی تیان ایگریکلچرل ایس اینڈ ٹی کمپنی لمیٹڈ میں بطورچیف ایکسپرٹ کام کرتے ہیں، انہوں نے پڑوسی ملک کے کھیتوں میں “پاکستان کے مطابق” بیجوں کی اقسام متعارف کرائی ہیں جو پاکستان میں کاشت کردہ حجم کا تقریباً 20 فیصد ہے۔
سن نے بہت سی اقسام کاشت کیں اور انہیں مختلف موسموں میں پاکستان میں زمین کی مختلف اقسام کے آزمائشی زون میں لگایا۔ سن نے اپنی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ عام طور پر چین سے مختلف بہت زیادہ درجہ حرارت ہوتا ہے۔ گرم ترین دنوں میں یہ 50 سیلسیس ڈگری سے زائد بھی ہوسکتا ہے۔ پاکستان کے اپنے پہلے تحقیقی دورے میں میری گردن دھوپ سے بری طرح جھلس گئی تھی۔
آزمائشی علاقے میں بیجوں کی کارکردگی نے بیج کے پاکستانی درآمد کنندگان کو بہت متاثرکیا کیونکہ تیان لونگ کی ہائبرڈ اقسام کی بلب کوالٹی، کھیت کی پیداوار اور اگنے کی شرح مقامی اقسام سے بہت زیادہ ہے۔
مارکوپولو سیڈز کارپوریشن کے ریسرچ اور ڈویلپمنٹ منیجر محمد انصر نے بتایا کہ چین کے بیج خشک سالی، نمکیات، زیادہ درجہ حرارت، مرطوب برساتی موسم اور سیلاب سے گھرے حالات اور مختلف حیاتیاتی عوامل کے خلاف زیادہ برداشت رکھتے ہیں۔
سوئی کے مطابق تیان لونگ نے اپنی منفرد بیج کوٹنگ ٹیکنالوجی تیارکی ہے جس کی اگنے کی شرح 90 فیصد تک ہے جبکہ عالمی معیار 85 فیصد سے زیادہ ہے۔
مقامی کسان محمد شفیق بھی چین کے بیج کو بہت زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔ اس کا”بلب بڑا اور گول بنتا ہے یہ یورپی اور جاپان کے بیج کے اقسام کی طرح اچھا ہے اور کبھی اسے بہتربھی ۔ تاہم یہ بہت سستا ہے اور میں پہلے سے کہیں زیادہ رقم کماسکتا ہوں”۔
پاکستان میں 2021 کے دوران سن اور تیان لونگ کی تیار کردہ ہائبرڈ اقسام کی کاشت میں اضافہ ہوا ہے اور چین کے بیج برانڈ تیان لونگ نے مقامی بیج منڈی میں مقبولیت حاصل کی ہے۔
تیان لونگ کے چیئرمین باؤ وان جون نے بتایا کہ کمپنی بیچ کو بہتر بنانے کی کوششوں کو دوگنا اور نئے آرڈرز کو پورا کرنے کے لئے پیداوار کو 3 گنا کررہی ہے۔
سن نے کہا کہ چینی حکومت کی تعاون سے پاکستان میں بیچوں کے کاشت کے نئے مرکز کی تعمیر ہمارے منصوبے میں شامل ہے۔ مرکز کے ذریعے پاکستان اور چین دونوں کی صلاحیتوں کے اشتراک سے پاکستانی زمین پر بہتر کارکردگی کی حامل نئی اقسام کاشت کی جاسکتی ہیں۔