پاکستان اور سعودی عرب کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات کا انعقاد

0
66

اسلام آباد: وزارتِ خارجہ میں پاکستان اور سعودی عرب کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات کا انعقاد کیا گیا۔ سعودی عرب کے وفد کی قیادت، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کی۔

ان مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات اور کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور زیر بحث آئے۔

وزیر خارجہ نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود اور ان کے وفد کو وزارتِ خارجہ آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان یکساں مذہبی ،ثقافتی اور تاریخی اقدار پر استوار ،گہرے برادرانہ مراسم ہیں اور دونوں ممالک نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دیا۔ پاکستان، سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی حمایت جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے اور پاکستانیوں کے دلوں میں سعودی عرب اور خادمین حرمین شریفین کیلئے والہانہ عقیدت پائی جاتی ہے۔ اس لیے ہم سعودی عرب کی خوشحالی اور تعمیر و ترقی کو اپنی ترقی سے تعبیر کرتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے خطے میں قیام امن بالخصوص خلیجی ممالک کے مابین تنازعات کے حل کیلئے سعودی عرب کے متحرک کردار کو سراہا۔ مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کی جانب سے اٹھائے گئے 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیر آئینی اقدامات کے بعد سعودی عرب کی علاقائی و عالمی فورمز پر پاکستان کے موقف کی حمایت قابلِ ستائش ہے۔ او آئی سی کنٹکٹ گروپ برائے جموں و کشمیر میں سعودی عرب کے مثبت کردار پر سعودی قیادت کے شکر گزار ہیں،خ۔ جنوبی ایشیا سمیت دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان  اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے، اپنی توقعات سعودی قیادت سے وابستہ کیے ہوئے ہیں۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ء سعودی عرب اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ ء پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ سطحی روابط سے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دو طرفہ تعلقات کو وسعت ملی۔ مشکل حالات میں سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو فراہم کی جانے والی معاونت پر سعودی قیادت کے ممنون ہیں۔

دو طرفہ سیاسی، اقتصادی، سرمایہ کاری کے مواقعوں اور دفاعی تعاون کے فروغ کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ ء خیال ہوا۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کیلئے سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے قیام پر عملی اقدامات کا آغاز خوش آئند ہے،۔ دوران مذاکرات افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور پاکستان، خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے،خ۔ افغان مسئلے کے پر امن حل کیلئے عالمی برادری افغان قیادت پر زور دے کہ وہ جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کا پر امن سیاسی حل نکالیں۔ پاکستان میں موثر حکومتی حکمت عملی کے باعث کرونا وبائی صورتحال، خطے کے دیگر ممالک کی نسبت، بہت بہتر ہے۔ توقع ہے کہ اس صورت حال کو پیش نظر رکھتے ہوئے ،پاکستانیوں کیلئے سعودی عرب کی جانب سے عائد ویزہ پابندیوں پر نظر ثانی کی جائے گی۔

دونوں اطراف کا دو طرفہ تعلقات کے استحکام کیلئے اعلیٰ سطحی روابط کے تسلسل پر اتفاق کیا گیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں