لاہور: ٹاپ ماڈل واداکارہ عظمٰی خان نے اپنے اور اپنی بہن کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر قانونی کارروائی کی درخواست دے دی ہے۔ عظمٰی خان نے تھانہ ڈیفنس سی میں تحریری درخواست جمع کرادی جس کے بعد ملک ریاض کی بیٹی پشمینہ ملک اور نواسی آمنہ عثمان کے خلاف تھانہ ڈیفنس لاہور میں ایف آئی آر نمبر443/20 درج کرلی گئی ہے۔
صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس نے اداکارہ اور ماڈل عظمیٰ خان کی درخواست پر پاکستان کی معروف کاروباری شخصیت ملک ریاض کی دو صاحبزادیوں سمیت 16 افراد کے خلاف تعزیرات پاکستان کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
ابتدائی تفتیشی رپورٹ (ایف آئی آر) میں منظم انداز میں کسی کے گھر میں زبردستی داخل کر حملہ آور ہونے، مالی نقصان پہنچانے، سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے اور زخمی کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق درخواست کنندہ اداکارہ عظمی خان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ چاند رات کو وہ اپنی بہن کے ہمراہ ڈی ایچ اے فیز چھ لاہور میں واقع اپنے گھر میں موجود تھیں جب آمنہ عثمان زوجہ عثمان ملک اور ملک ریاض کی دو صاحبزادیوں پشمینہ ملک، عنبر ملک نے 15 نامعلوم افراد کے ہمراہ ان کے گھر پر دھاوا بولا۔
عظمی خان کے مطابق ملزمان نے اُن پر تشدد کیا، گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کی، جان سے مارنے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور ایک نامعلوم گارڈ کو ان کے ساتھ زیادتی کرنے کو کہا۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزمان عظمی خان کے گھر سے جاتے ہوئے تقریباً 50 لاکھ مالیت کا سامان بھی لے گئے۔