اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے راہنما فیصل ووڈا نے کہا ہے کہ ارشد شریف کی ہلاکت حادثاتی نہیں بلکہ انہیں دانستہ قتل کیا گیا ہے، جس کی سازش پاکستان سے ہوئی ہے۔ ارشد شریف کا موبائل اور لیپ ٹاپ نہیں ملے گا اور شواہد مٹا دئے گئے ہیں۔ ارشد شریف کو گاڑی کے اندر مارا گیا ہے اور ارشد شریف کو گولی لگ سکتی ہے تو کسی کو بھی لگ سکتی ہے۔ سازش کے فوائد اور مقاصد کچھ اور ہیں، ارشد شریف اسٹیبلشمنٹ کیساتھ رابطے میں تھا اور آنے کو تیار تھا۔ اس سازش کے کھلاڑی پاکستان کے اندر موجود ہیں اور لانگ مارچ خونی مارچ ثابت ہوگا جس میں اہم شخصیات کو قتل کیا جا سکتا ہے۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل ووڈا کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کی شہادت ایک حادثہ نہیں ہے اگر ارشد شریف کو گولی لگ سکتی ہے تو کسی کو بھی لگ سکتی ہے۔ ارشد شریف کا قتل ہوا ہے جس کی سازش پاکستان سے ہوئی ہے۔ ارشد شریف کا موبائل اور لیپ ٹاپ نہیں ملے گا، شواہد مٹا دئے گئے ہیں اور کینیا کے حالات پاکستان سے بد ترین ہے۔ ارشد شریف پر بیس گولیاں چلی ایسا نہیں ہوا، ارشد شریف کو گاڑی کے اندر مارا گیا ہے اور ارشد شریف کو دو گولیاں لگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لانگ مارچ کے اندر خون ہی خون اور جنازے نظر آرہے ہیں میں اپنے پاکستانیوں کو سازش کے تحت مرنے نہیں دونگا، اگر گاڑی کے اندر اغوا کرنے والا بچہ موجود بھی تھا تو گاڑی کے ڈرائیور پر فائرنگ کرنی چاہئے تھی۔ میں نے ویڈیو بنائی ہے اور نام بھی دیئے ہیں۔ مجھے کچھ ہوا میں مرگیا تو وہ شخصیات تین گھنٹے کے اندر مارے جائیں گے۔ ارشد شریف ملک کو چھوڑنے کیلئے تیار نہیں تھا، ارشد شریف کو سازشوں نے ڈرایا دھمکایا اور یہاں سے نکال دیا گیا۔ دبئی حکومت نے ان کو نہیں نکالا جتنے دن ارشد شریف کا ویزا تھا، اتنے دن وہ دبئی میں رہا، وہ لندن بھی نہیں گئے، سازش کے فوائد اور مقاصد کچھ اور ہیں۔ میں اپنے گھر والوں بیوی اور بچوں کو بتا کر آیا ہوں، مجھے کچھ ہوا تو تحفے میں ان کی بھی لاشیں ملیں گی۔ کینیا میں وہ کس سے ملتا رہا، کیا کرتا رہا اس کے پیچھے یہ سازشی اور بے ایمان لوگ ہیں۔ اپنے مفاد کیلئے لوگوں کو مارنے پر تلے ہوئے ہیں اور مارچ کے دورانبے گناہ لوگوں کا خون اور لاشیں دی جائے گی۔ ان کی منصوبہ بندی کچھ اور ہے، ارشد شریف اسٹیبلشمنٹ کیساتھ رابطے میں تھا اور آنے کو تیار تھا۔ سازش کے ساتھ ان کا برین واش کیا گیا، ابھی اور بھی لاشیں گرے گی، جب ارشد شریف کا استعمال ہوگیا تو مروایا گیا اور میں آخری دنوں تک ارشد شریف کیساتھ رابطے میں تھا۔ میرا فون حاضر ہے اس کا فرانزک کرلیا جائے اس کہانی کے مقاصد ابھی پورے نہیں ہوئے اور اس سازش کے کھلاڑی پاکستان کے اندر موجود ہیں۔