تحریر: نیو یارک سے نادیہ بتول کی آبزرویشن
امریکہ میں آئے روز پاکستانی مسلم خاندانون کا بھارتی ہندو خاندانوں میں شادی کا رجحان بڑھتا جارہا ہے۔ لطف کی بات تو یہ ہے کہ یہ شادیاں کوئی دل کے رشتے نہیں بلکہ دماغ کے ترازو کو مدنظر رکھتے ہوئے ہو رہی ہیں۔
شائد آپ کو یہ جان کے حیرت ہو کہ ان شادیوں میں لڑکی پاکستانی مسلم ہوتی ہے اور لڑکا ہندوستانی ہندو۔ یہ پاکستانی مسلم لڑکیاں کوئی گھریلو ٹائپ کی لڑکیاں نہیں ہیں بلکہ ڈاکٹرز، انجئینرز، ریسرچرز، بینکرز اور وکالت جیسے نامور پیشوں سے منسلک ہیں۔ جبکہ انڈین لڑکے جو کہ پاکستانی داماد بھی ہیں اس وقت امریکہ کی ٹاپ کمپنیوں پہ چھائے ہوئے ہیں۔
اس کے برعکس پاکستانی لڑکوں کی اکثریت ٹیکسیاں چلاتی ہے گھروں میں بیویاں بھی ہیں اور باہر مفت کی ٹیکسی رائیڈ حاصل کرنے والی شادی شدہ اور غیر شادی شدہ خواتین سے جنسی مراسم بھی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ دوسری طرف ہندو ٹاپ پوزیشن پہ بیٹھا نوجوان چاہے بیوی پاکستانی مسلمان ہے لیکن اس کا وفادار ہے۔