پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ آج پارٹی شہداء اور کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ پشتونوں کی بقا، دفاع اور حقوق کی جنگ سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
اے این پی کے 34 ویں یوم تاسیس کے موقع پر جاری بیان میں مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے ان 34 سال اور اس سے پہلے بھی پارٹی قائدین، کارکنان کو جیل کی سختیاں برداشت کرنی پڑیں، فتوے لگائے گئے، غداری کے الزامات لگائے، تشدد کیا گیا، خودکش حملوں اور خودکش حملہ آوروں کے ذریعے ڈرانے اور کمزور کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ہمارے پارٹی کا ہر کارکن ڈٹ کر کھڑا رہا۔ بہت سے رہنمائوں کو شہید کیا گیا لیکن عوامی نیشنل پارٹی آج بھی فخر افغان باچاخان اور رہبرتحریک خان عبدالولی خان کے ارمانوں کے ساتھ اسی جگہ کھڑی ہے۔
اے این پی سربراہ نے کہا کہ باچا خان اور ولی خان نے جو خواب دیکھا تھا اس کی تعبیر کی ایک جھلک 18 ویں ترمیم میں حاصل کرچکے ہیں۔ آئینی حقوق کی یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوگئی، پختونخوا بن گیا لیکن اپنے حقوق کا تحفظ اب بھی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پارلیمنٹ سے دور رکھنے والے سن لیں، ہم اپنے عوام کے درمیان آج بھی موجود ہیں۔ ان 34 سالوں میں ہمیں ختم کرنے یا کمزور کرنے کا ہر حربہ استعمال کیا گیا لیکن جو ہمیں ختم کرنا چاہتے تھے وہ خود ختم ہوگئے اور ہم آج بھی ڈٹ کر اپنی قوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس تاریخی دن پر ہمیں اپنے شہداء کے روحوں کے ساتھ یہ عہد کرنا ہوگا کہ منزل کی جانب یہ سفر رکنے نہیں دیں گے۔