کراچی: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت کورونا کی صورتحال، سندھ میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق گورنر ہاؤس کراچی میں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدمات اسد عمر کی شرکت کی۔
صدر مملکت نے اس موقع پر کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کے لئے پائیدار ترقی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ تخفیف غربت کیلئے وسائل کے پائیدار استعمال، سماجی ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے سندھ کے عوام کی شرکت یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت کا ملک میں بڑے پیمانے پر کورونا کی روک تھام کے لئے ایس او پی کی خلافِ ورزیوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ فیصل مسجد میں نماز عید کے دوران این سی او سی کی سفارشات پر عمل نہیں کیا گیا، متعلقہ ایس او پی کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ کورونا کی چوتھی لہر کی روک تھام اور منفی اثرات کم کرنے کے لئے ایس او پیز کی پابندی کرنا ازحد ضروری ہے اور عوام جلد سے جلد اپنے آپ کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگوائیں۔ عوام کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لئے این سی او سی کی ہدایات پر من و عن عمل کریں۔ گورنر سندھ اجتماعات اور دیگر مذہبی تقاریب کے دوران ایس او پی کو یقینی بنانے کے لئے ماہ محرم سے قبل علمائے کرام اور مذہبی سکالرز کا اجلاس بلائیں۔ آزمائش کی گھڑی میں لوگوں کو اپنا کردار ادا کرنے اور مجالس کے دوران کورونا سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر براۓ منصوبہ بندی اسد عمر نے کورونا وائرس کی اقسام کے باعث ملک میں کورونا کی چوتھی لہر کی صورتحال پر بھی تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میں کورونا کی چوتھی لہر کا آغاز ہونے کے واضح آثار نظر آرہے ہیں۔ انسدادِ کورونا احتیاطی تدابیر کی ناقص تعمیل اور کورونا کی ڈیلٹا قسم کی آمد کی وجہ سے کورونا کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ حکومت کورونا کی روک تھام کیلئے دو جہتی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کررہی ہے اور بڑے شہروں بالخصوص سیاحتی مقامات پر انسداد کورونا ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کروائیں گے۔ لوگوں کو ماسک پہننے ، ہجوم سے بچنے اور ویکسین لگوانے کی ترغیب دے رہے ہیں۔
صدر پاکستان نے کراچی اور صوبہ سندھ کے دیگر اضلاع کے لئے ترقیاتی سکیموں کے لئے وفاقی حکومت کی کوششوں کو سراہا۔