گورنر بلوچستان کی اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کی نمائندہ سے ملاقات

0
70

کوئٹہ: گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ صوبہ بلوچستان میں زیر زمین پانی کی سطح انتہائی تشویشناک حد تک گر چکی ہے بالخصوص صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں اگر بروقت اقدامات نہ کئےگئے تو ہمیں مسقبل قریب میں کئی سنگین مسائل سے دوچار کرسکتے ہیں۔ گورنر یاسین زئی نےکہا کہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے ہمیں عوام میں درختوں کی اہمیت وافادیت کا احساس اُجاگر کرنا ہوگا کیونکہ ماحولیات کی بحالی میں درختوں کا کلیدی کردار ہے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں جمعرات کے روز گورنر ہاؤس کوئٹہ میں اقوام متحدہ کا ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او ) کی پاکستان میں نمائندہ ( Ms Rebekha Bell ) سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ گلوبل وارمنگ دراصل دنیا بھر کے انسانوں کیلئے ایک واضح گلوبل وارننگ ہے۔ اب بھی وقت ہے کہ ہم قدرتی ماحول کے تحفظ کیلئے قومی اور بین الوامی سطح پر فوری اور بروقت اقدامات اٹھائیں ورنہ ماحولیاتی آلودگی تمام بنی نوع انسان کے مستقبل کو کئی خطرات سے دوچار کر سکتی ہے۔

 گورنر یاسین زئی نے کہا کہ بلوچستان کی معیشت جو پچاس فیصد سے زیادہ زراعت اور لائیو سٹاک پر منحصر ہے۔ بارشوں کی کمی اور قحط سالی کی وجہ سے سماجی معاشی حالت اور معیشت کے دیگر ذرائع پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں جو مجموعی طور پر غُربت میں اضافہ کا باعث ہے۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ گلوبل وارمنگ جیسے عالمی چیلنج سے نبرد آزما ہونے، صوبے میں زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور افراد قوت کے استعداد کار بڑھانے کیلئے ہمیں عالمی اداروں کی مالی معاونت اور رہنمائی ہی مددگار ہوسکتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں