کراچی: ڈالمیا شانتی نگر میں بھتہ مافیا بے لگام عدالتی احکامات ہوا میں اڑا دیے۔ ڈالمیا شانتی نگر میں بھتہ مافیا اتنا طاقتور ہو چکا ہے کہ مافیا کو بھتہ دیے بغیر کوئی کام نہیں کر سکتا۔
بھتہ مافیا کی جانب سے کمرشل پلاٹ کو سرکاری زمین ظاہر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، عدالتی احکامات کے تحت اسکول شفٹ ہو چکا ہے اور بچوں کی پڑھائی بھی شروع ہو گئی ہے لیکن بھتہ مافیا عدالتی احکامات ماننے کو تیار نہیں۔
پلاٹ کے مالک کا کہنا ہے کہ بھتہ مافیا سرکاری اسکول کا نام دے کر ہماری زمین ہڑپنا چاہتا ہے اور اس مافیا کو سیاسی سرپرستی حاصل ہے۔ بھتہ مافیا کی جانب سے پلاٹ کے مالک کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں اور پلاٹ پر کام کرنے والے مزدوروں پر تشدد بھی کیا گیا۔
پلاٹ کے مالک کی جانب سے بھتہ مافیا کے خلاف متعدد بار درخواستیں دی گئیں لیکن کسی قسم کی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ سیاسی و مذہبی مافیا کے خلاف مختلف تھانوں میں مقدمات بھی درج ہیں لیکن سیاسی سرپرستی ہونے کے باعث اب ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
پلاٹ کے مالک نے آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز سے اپیل کی ہے کہ مجھے میرے پلاٹ پر کام کرنے دیا جائے اور مجھے تحفظ فراہم کرکے ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ کمرشل پلاٹ ناظر کی موجودگی میں بلڈر کے حوالے کیا گیا تھا۔ عدالت نے سیکرٹری تعلیم بورڈ آف ریونیو اور دیگر کو پانچ اپریل کو طلب کیا ہے۔