کراچی: پیر کے روز امریکی ریاست کولو راڈو میں ایک سپر مارکیٹ کے اندر اور باہر فائرنگ کے واقعے میں ایک پولیس افسر سمیت 10 امریکی شہری ہلاک ہو گئے تھے۔ فائرنگ کرنے والا حملہ آور ایک 21 سالہ شامی نوجوان ‘احمد العلیوی العیسی’ ہے۔ نوجوان کے 34 سالہ بڑے بھائی علی کے مطابق احمد ذہنی مریض ہے۔ رواں سال یہ امریکا میں قتل و غارت کا ساتواں واقعہ ہے۔
احمد کی پیدائش 1999ء میں شام میں ہوئی۔ وہ 3 سال کی عمر میں اپنے گھرانے کے ساتھ ہجرت کر کے امریکا آ گیا۔
فائرنگ کے واقعے سے متعلق وڈیو اور تصاویر سامنے آئی ہیں۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں استعمال ہونے والا نیم خود کار ہتھیار (Ruger AR-556) احمد نے گذشتہ ہفتے خریدا تھا۔ احمد کو پولیس نے پکڑا تو اس کی دائیں پنڈلی زخمی تھی۔ گرفتاری کے بعد احمد کو بولڈر کاؤنٹی کی جیل منتقل کر دیا گیا۔
فوکس نیوز ٹیلی وژن کے ذیلی چینل KDVR کو Arvada شہر کی عدالت سے بعض دستاویزات حاصل ہوئی ہیں۔ احمد اپنے گھرانے کے ساتھ اسی شہر میں مقیم ہے۔ یہ بولڈر شہر سے 33 کلو میٹر ک دوری پر ہے جہاں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔
احمد کو اس وقت قتل سے متعلق 10 سنگین الزامات کا سامنا ہے۔ تحقیق کاروں کے لیے اس قت سب سے زیادہ اہم بات احمد کے اس اقدام کے پیچھے موجود وجہ کا جاننا ہے۔
امریکی نیوز ویب سائٹ Heavy کے مطابق احمد نے گذشتہ برس ستمبر سے اپنا فیس بک اکاؤنٹ استعمال نہیں کیا۔ احمد کی گرفتاری کا علم ہونے پر فیس بک انتظامیہ نے اس کا اکاؤنٹ بند کر دیا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کی تلاش پر معلوم ہوا کہ احمد کے بڑے بھائی علی کا فیس بک اکاؤنٹ بند ہے۔