کراچی: دنیا کے بیشتر ممالک میں، خصوصاً جمہوری نظام والے ممالک جیسے بھارت، امریکہ اور دیگر ممالک میں، چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے ججز حکومت یا اپوزیشن کے سیاسی رہنماؤں سے براہ راست ملاقات نہیں کرتے ہیں۔ ان کا کردار انصاف کی فراہمی، آئینی قوانین کی تشریح اور عدلیہ کی آزادی کو برقرار رکھنا ہوتا ہے۔
بھارت میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا کام غیر سیاسی ہوتا ہے۔ چیف جسٹس کا تعلق صرف عدلیہ سے ہوتا ہے اور ان کی ذمہ داری یہ ہوتی ہے کہ وہ آئین کے تحت انصاف فراہم کریں۔ بھارتی جج عام طور پر حکومت یا اپوزیشن کے رہنماؤں سے ملاقات کرنے سے گریز کرتے ہیں تاکہ عدلیہ کی غیر جانبداری اور آزادی کو برقرار رکھا جا سکے جبکہ امریکہ میں بھی، چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے ججز کا کام مکمل طور پر غیر سیاسی ہوتا ہے۔ اگرچہ سیاسی شخصیات ان کی تقرری میں کردار ادا کر سکتی ہیں، لیکن عدالت میں ججز کا کام حکومت یا اپوزیشن کے رہنماؤں سے ملاقات یا تعلقات قائم کرنا نہیں ہوتا۔ ان کا کام صرف آئین کی تشریح اور انصاف فراہم کرنا ہوتا ہے۔
دنیا کے دوسرے جمہوری ممالک میں بھی یہی اصول ہے کہ عدلیہ اور سیاسی شعبے کے درمیان تفریق ہونی چاہیے۔ عدلیہ کی آزادی اور غیر جانبداری کو برقرار رکھنے کے لیے ججز اور سیاسی رہنماؤں کے درمیان ملاقاتوں سے گریز کیا جاتا ہے۔
مختصر یہ کہ، دنیا کے جمہوری ممالک میں عدلیہ کا کردار حکومت یا اپوزیشن سے آزاد رہنا ہوتا ہے تاکہ انصاف کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہ آئے اور کوئی سیاسی دباؤ نہ آئے۔