محکمہ اطلاعات سندھ کے پریس سیکشن کی اخبارات سے بھتہ وصولی، اشتہار ڈمی اخباروں کو دیے جانے کا انکشاف

0
11

کراچی: محکمہ اطلاعات سندھ کے پریس سیکشن کی اخبارات سے بھتہ وصولی جاری ہے جبکہ ڈمی اخباروں کو اشتہارات کی بندر بانٹ جاری ہے جو اسٹالوں سے ڈھونڈنے سے بھی نہیں مل رہے۔

محمکہ اطلاعات سندھ میں کرپشن، نااہلی اور اشتہاروں کی غیر قانونی بندر بانٹ جاری ہے گزشتہ ماہ 13 مارچ کو پریس رجسٹرار اسلام آباد اور ڈائریکٹر اے بی سی اسلام آباد کو 200 اخبارات کی ڈیکلریشن کینسل کے حوالے سے لیٹر لکھا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنرز کو بھی ان اخبارات کی ڈیکلریشن کینسل کرنے کیلئے لیٹر لکھے گئے، لیکن ان کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

سوال یہ ہے کہ اخبارات کی ڈیکلریشن کینسل کرنے کا اختیار ڈپٹی کمشنر کے پاس ہے تو پریس رجسٹرار اور ڈائریکٹر اے بی سی کو محکمہ اطلاعات نے لیٹر کیوں لکھا ہے؟ اگر ڈیکلریشن کینسل ہو جاتی ہے تو این او سی اور اے بی سی سرٹیفکیٹ کس کام کے رہ جائیں گے؟۔

زرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ اطلاعات کے افسران کا یہ صرف بلیک میلنگ کا دھندہ ہے، ایسے اخبارات سے یہ لاکھوں روپے رشوت بٹورتے ہیں؟ اور اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے کئی ایسے اخبارات کے ڈیکلریشن بھی سستے داموں خریدتے ہیں تاکہ آگے چل کر سرکاری اشتہارات خاموشی سے لیں اور خوب مال بٹور سکیں۔ جو اخبارات صرف اشتہارات کیلئے شائع ہوتے ہیں، مارکیٹ میں بھی کہیں نظر نہیں آتے۔ انہیں ریگولر سرٹیفکیٹ کیسے جاری کردیئے جاتے ہیں اور لاکھوں روپے رشوت کس کی جیبوں میں جاتی ہے۔ سندھ انفارمیشن میں پریس سیکشن کا دھندہ چلانے والا افسر اعظم جب ریٹائر ہو چکا تو اسے کیوں آفس میں بٹھا رکھا ہے۔

دوسری جانب محکمہ اطلاعات سندھ کے ڈمی اخبارات روزنامہ سرویچ، دی میل سكهر، ھاری، سندھ اسپیشل اور جگ نیوز میں اشتہارات تو خوب لگ رہے ہیں لیکن یہ اخبارات اسٹالوں پر بھی ڈھونڈنے سے بھی کہیں نہیں مل رہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں