لاہور: معلم پروفیسر صحافت کے استاد لکھاری نقاد پروفیسر مہدی حسن بھی رخصت ہوگئے۔ پروفیسر مہدی حسن جو بائیں بازو کے دانشوروں میں ممتاز مقام حاصل رہا اور کبھی سچ پر سمجھوتہ نہ کیا۔
پروفیسر مہدی حسن کو رہنمائی کی خارجہ پالیسی پر عبور حاصل تھا اور پاکستانی مسائل کے بارے میں بہت واضح ذہن رکھتے تھے۔
استاد اور سینئیر صحافی ناصر بیگ کے مطابق پروفیسر مہدی حسن جیو نیوز، اب تک نیوز اور 92 نیوز میں میرے شوز کے کئی بار مہمان ریے اور جنگ بندی کے بعد جیو کے پروگرام وار روم (عراق امریکا لڑائی) کے آخری شو میں جب میں نے پروگرام بند کرتے ہوئے کہا کہ ‘جنگ بند ہوگئی جنگ اب شروع ہوگی’ تو ڈاکٹر صاحب نے فون کرکے کہا کہ تم نے مستقبل کے بارے میں تو کتاب لکھ دی ہے’۔

ڈاکٹر مہدی حسن میرے پروگرام فارن افئیرز میں ہاک بھارت تعلقات پر ٹپ دیتے ہوئے۔ یہ پروگرام مینار پاکستان کے پس منظر میں ریکارڈ کیا گیا اچانک مینار کی روشنی گل ہوگئی تو ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ ابھی تو اندھیرا ہی ہے۔