آرٹسٹک دیوار’ کینوس اور عرب ماں

0
37

تحریر: انعام الحسن

فلاڈلفیا کی مرکزی شاہراہ مارکیٹ اسٹریٹ پر مشہور زمانہ فیشن ڈسٹرکٹ ہے، جو تین بلاکس پر پھیلا ہے۔ چار منزلہ اس شاپنگ مال میں انڈرگراونڈ ٹرین اسٹیشن سمیت ہر بڑے برانڈ کا اسٹور ہے۔

روز صبح سات بیس پر میری ٹرین جیفرسن اسٹیشن پر لگتی ہے۔ ہر اک مسافر تیزی سے نکلتا ہے اور چہار سمت میں بنے گیٹس سے اپنی اپنی منزل کی جانب بڑھتا ہے۔ میرا گزر گیارھویں اسٹریٹ سے ہوتا ہے سو سیڑھیاں چڑھ کر میں بھی تیزی سے بس اسٹاپ کی جانب بڑھتا ہوں کہ مجھے بھی دس منٹ میں اسکول پہنچنا ہوتا ہے۔

ہر روز اس دیوار کے پاس سے میرا گزر ہوتا ہے۔ اس آرٹسٹک دیوار پر آپ ہاتھ پھیریں تو یہ کینوس کی طرح کام کرتی ہے۔ نجانے کونسا مٹیریل ہے جو دل کی بات زبان پر لانے کے بجائے انگلیوں کی پوروں سے بیان کرتا ہے۔ جو بھی خیال آئے یہاں آپ اپنا اظہار خیال کرسکتے ہیں۔

روز صبح جب سب تیزی سے اس رنگین دیوار کے پاس گزر رہے ہیں تو یہاں اک عجیب منظر ہوتا ہے۔ اک عرب ماں ہاتھ میں اسکول کا بستہ تھامے کھڑی رہتی ہے جبکہ اس کی چار پانچ سالہ بیٹی اس دیوار پر رنگ و نقش بنانے میں مصروف ہوتی ہے۔ آس پاس سے اک دنیا گزرتی ہے مگر وہ ٹس سے مس نہیں ہوتیں۔ ماں کے چہرے پر کبھی ہلکی سی مسکراہٹ ہوتی ہے تو کبھی وہ جھک کر بیٹی سے سرگوشی کررہی ہوتی ہے۔ روز صبح سات بج کر اکیس منٹ پر یہی منظر ہوتا ہے۔

ساری دنیا کو جلدی ہوتی ہے، ہر اک کی کوئی نہ کوئی منزل ہوتی ہے مگر وہ دونوں نہایت اطمینان سے کھڑی رہتی ہیں، جیسے ان کا رستہ ابھی کٹا نہیں۔دونوں ماں بیٹی دنیا جہاں سے غافل رہتی ہیں، اور رہنا بھی چاہئے۔ آخر دل کی بات جب زبان کے بجائے دھیان میں آجائے تو زمان و مکان سے غافل ہونا بھی چاہئے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں