ریاض (ش ن) سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ مملکت فلسطینی عوام کی مشکلات کے خاتمے اور جاری پرتشدد چکر کو روکنے کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھے گی۔
انہوں نے زور دیا کہ فلسطین کا مسئلہ سعودی عرب کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور ہر بین الاقوامی فورم پر مملکت اس پر اپنا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کرتی ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب ایک منصفانہ حل کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائے گا، جس کا آغاز آزاد فلسطینی ریاست کے قیام سے ہوگا اور جس کا مقصد خطے میں جامع اور پائیدار امن قائم کرنا ہے۔
یہ بات انہوں نے سعودی پریس ایجنسی واس سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اسی تناظر میں انہوں نے بتایا کہ اس سال سعودی عرب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں امن اور انصاف کا پیغام لے کر شریک ہو رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مملکت نے اپنے بانی شاہ عبدالعزیز کے دور سے لے کر آج تک اور موجودہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں ہمیشہ امن کے قیام، مکالمے کو فروغ دینے اور پرامن حل تلاش کرنے میں سبقت لی ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے قیام کو 80 برس گزرنے پر بھی سعودی عرب بدستور خطے اور دنیا میں منصفانہ امن کے قیام کے لیے ہر ممکن جدوجہد کر رہا ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ مملکت اقوام متحدہ کی بانی رکن ہے اور 1945ء کے پہلے اجلاس میں شریک رہی۔ سعودی عرب کو تنازعات کے حل اور امن قائم کرنے کی بھرپور تاریخ حاصل ہے جو اس کی متوازن خارجہ پالیسی اور وسیع تعلقات کی بدولت ممکن ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ مملکت ایک معتبر عالمی ثالث کے طور پر پہچانی جاتی ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے منشور کو عملی شکل دینے کے لیے بھرپور کردار ادا کیا ہے، تاکہ بین الاقوامی قوانین کے احترام کو فروغ ملے، دنیا میں سکیورٹی اور امن قائم رہے اور کثیرالجہتی تعاون کے تمام مواقع کو تقویت ملے۔