کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نےکہا ہےکہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے10ہزارخاندان بے روزگار ہونگے، آئی بی، این ایچ اے، سی اےاے ، واپڈا، ایس ایس جی سی لمیٹڈ ، محکمہ تعلیم اور اسٹیٹ لائف جیسے ادارے متاثر ہونگے۔
وزیر اعلیٰ ہائوس میں پریس کانفرنس کےدوران سپریم کورٹ کی جانب سے 2010 میں برطرف ملازمین کی (بحالی) آرڈیننس ایکٹ کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس سے 11 وزارتوں/محکمے کے 10ہزار سے زائد ملازمین مشکلات کا شکار ہوں گے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے برطرف ملازمین (بحالی) آرڈیننس ایکٹ 2010 کو ختم کر دیا ہے جس کے تحت انٹیلی جنس بیورو، کمشنر افغان مہاجرین، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، پی ٹی سی ایل، اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن، اسٹیٹ لائف انشورنس، سول ایوی ایشن اتھارٹی، واپڈا ایس ایس جی سی لمیٹڈ، ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان متاثر ہونگے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے سپریم کورٹ پر زور دیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے کیونکہ اس سے 10 ہزار سے زائد خاندان بے روزگار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ایکٹ کو قومی اسمبلی اور سینیٹ نے منظور کیا ہے اور قانون بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر مشق کی گئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیروزگار ہونے والے زیادہ تر ملازمین کا تعلق سندھ سے ہے۔