پاکستان کی پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش اب صرف 33 دن کے لئے ہے، شیری رحمان

0
229

کراچی: نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ ‏پاکستان کی پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش اب صرف 33 دن کے لئے ہے اور شمالی علاقوں سے پانی کی آمد میں 22 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ ندیوں کے بہاؤ کا 41 فیصد انحصار گلیشیئر پگھلنے پر ہے اور ہندوکش کی رپورٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ 2100 تک 33 فیصد گلیشیر پگھل جائیں گے۔

‏پاکستان کی سالانہ فی کس پانی کی دستیابی 5060 مکعب میٹر سے کم ہو کر اب صرف 908 مکعب میٹر رہ گئی ہے اور آج فوری اقدام نہ اٹھائے گئے تو 2025 تک پاکستان سوکھ جائے گا۔ صاف پانی تک رسائی انسانی بنیادی حق ہے۔ ‏پاکستان اپنے تازہ پانی کے 80 فیصد وسائل کو فصلوں پر خرچ کرتا ہے،خ۔ ماحول دوست اور پائیدار زراعت کے طریقے کار اپنانے سے ہم 50 فیصد پانی کے استعمال کو کم کر سکتے ہیں اور ‏انڈس ڈیلٹا خطرناک حد تک ختم ہو رہا ہے۔ ‏حکومت پانی بحران پر سی سی آئی کا اجلاس کو بلانے میں ناکام رہی ہے۔

ارسا نے سندھ کی پانی کی فراہمی میں کمی کر دی ہے اور قومی یکجہتی کے بغیر آبی مسائل کو دور نہیں کرسکتے ہیں۔ ‏پانی کا تحفظ گھر سے شروع ہوتا ہے اور ہماری ذمہ داری ہے کہ وہ پانی کو دانشمندی سے استعمال کریں۔ صرف برش کرتے وقت نل بند کرکے ہم ماہانہ 8 گیلن پانی بچاسکتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں