کے یو جے کے نائب صدر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں اور کوہ نور ٹی وی کے بیورو سجاد علی شاہ پر نامعلوم افراد کی جانب سے حملہ کی مذمت

0
199

کراچی: کراچی یونین آف جرنلسٹس نے سینئر صحافی اور کے یو جے کے سینئر نائب صدر جاوید قریشی کو ایک سیاسی جماعت کے مقامی عہدیارار کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کی سخت الفاظ میں شدید مذمت کی ہے اور وزیراعلی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس کا نوٹس لیں اور ذمے دار شخص کے خلاف کارروائی کریں۔

کے یو جے کے صدر نظام الدین صدیقی، جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جاوید قریشی ایک آئی این پی نامی نیوز ایجنسی کے کراچی میں بیورو چیف اور ان کی ایجنسی کے دفتر کا معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے لیکن فریق ثانی مسلسل غیرقانونی ہتھکنڈوں کے ذریعے ان پر دباو ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں حالیہ کوشش کے دوران وسیم اختر نامی شخص جس نے اپنا تعلق حکومتی سیاسی جماعت سے بتاتے ہوئے خود کو مقامی عہدیدار ظاہر کیا آئی این پی کے دفتر پہنچ کر دفتر خالی کرنے کے لیے عملے کو دھمکیاں دیں جاوید قریشی جو اس وقت دفتر میں موجود نہیں تھے انہیں دفتر پہنچنے پر جب اس صورتحال کا علم ہوا تو انہوں نے مذکورہ شخص وسیم اختر کو فون کیا جس پر اس نے جاوید قریشی کو بھی جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

کے یو جے نے وزیراعلی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وسیم اختر سمیت آئی این پی کا دفتر خالی کرانے کے لیے غیرقانونی ہتھکنڈے استعمال کرنے والے آفتاب علی، حامد لطیف رانا، شوکت عباسی اور اعجاز کیخلاف حال ہی میں سندھ اسمبلی سے منظور ہونے والے جرنلسٹس پروٹیکشن ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے تاکہ کراچی سمیت سندھ بھر کی صحافی برادری کو یہ احساس ہوسکے کہ یہ قانون صرف کاغذ کا ٹکرا نہیں بلکہ حقیقت میں صحافیوں کا تحفظ کا قانون ہے۔

دریں اثنا کے یو جے نے کوہ نور ٹی وی کے بیورو سجاد علی شاہ کی گاڑی پر بوٹ بیسن تھانے کی حدود میں نامعلوم افراد کی جانب سے حملہ کیے جانے کی بھی سخت الفاظ میں شدید مذمت کی ہے اور وزیراعلی سندھ سے واقعے کی تحقیقات کرانے اور ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ سجاد علی شاہ کی گاڑی پر بوٹ بیسن کے علاقے میں ایک مشہور ریسٹورنٹ کے باہر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ گاڑی کھڑی کرکے ریسٹورنٹ کے اندر گئے ہوئے تھے۔ موٹرسائیکل پر سوار دو مسلح افراد نے کار پر اینٹوں اور پتھروں کی بارش کردی جس سے پوری گاڑی تباہ ہوگئی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں