واشنگٹن (ندیم منظور سلہری) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کا سابق صدر اشرف غنی شروع سے ہی انہیں پسند نہیں تھا وہ بدمعاش شخص ہے جس پر مجھے بھروسہ نہیں تھا۔ اشرف غنی ایک مکار اور بددیانت شخص ثابت ہوا، مجھے شک ہے کہ وہ افغانستان سے فرار ہوتے وقت اپنے ساتھ بڑی تعداد میں ڈالرز لیکر گیا ہے۔ میرے شک کی وجہ اشرف غنی کا لائف اسٹائل اور اُن کی رہائش گاہیں ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان فوج بھیجنا ملکی تاریخ کا سب سے بڑا غلط فیصلہ تھا انہوں نے صدر جو بائیڈن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اب تک معلوم نہیں ہوا کہ امریکی صدر کا منصب کتنا اہم ہوتا ہے جلد بازی میں اور بغیر پلاننگ کے انخلاء کا فیصلہ اور بدانتظامی امریکہ کے لئیے باعث شرمندگی ہے۔ اتنے سالوں میں امریکہ کی اتنی بے عزتی نہیں ہوئی جتنی اب ہو رہی ہے۔ طالبان کی جانب سے امارات اسلامیہ کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبان ایک بڑے بحران سے گزر رہے ہیں مجھے نہیں لگتا کہ طالبان تبدیل ہوئے ہیں۔ طالبان دنیا سے اپنی حکومت کو تسلیم کروانا چاہتے ہیں طالبان کو اپنے کردار اور عمل سے ثابت کرنا ہوگا جس سے عالمی برادری انہیں تسلیم کرئے۔