اسلام آباد: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی ترکی کا تین روزہ دورہ کامیابی سے مکمل کر کے واپس وطن روانہ۔ہوگئے۔ استنبول ہوائی اڈے پر ترک وزارت خارجہ کے سینئر حکام، ترکی میں پاکستان کے سفیر سائرس قاضی اور سفارتخانے کے سینئر افسران نے وزیر خارجہ کو الوداع کیا۔ وزیر خارجہ نے، ترک ہم منصب کی دعوت پر، انطالیہ سفارتی فورم میں شرکت کی۔ ترکی میں منعقدہ انطالیہ سفارتی فورم کے موقع پر وزیر خارجہ کی مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ اور اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں ہوئیں۔
وزیر خارجہ نے ترکی میں یورپی یونین کے اعلی نمائندے جوزف بوریل، سے ملاقات کی۔ وزیر خارجہ ازبکستان، کرغزستان کے وزرائے خارجہ سے ملے اور انہیں وسط ایشیائی ممالک کے حوالے سے پاکستان کی ترجیحات سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ کی انطالیہ سفارتی فورم کے موقع پر کوسوو کی نو منتخب صدر اور وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی۔
وزیر خارجہ ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ملے اور ان کے ساتھ دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور وزیر خارجہ نے کویت اور ملائشیا کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقاتیں کیں۔ وزیر خارجہ، انطالیہ میں عراق اور قطر کے وزرائے خارجہ سے ملے اور ان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ کی ای سی او کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ بھی غیر رسمی ملاقات ہوئی جس میں ای سی او فورم میں پاکستان کی فعال شرکت کو سراہا گیا ہے۔ وزیر خارجہ نے افغانستان کی اعلیٰ سطحی مفاہمتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی۔
وزیر خارجہ افغانی ہم منصب محمد حنیف آتمر اور افغانستان کے سابقہ وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی سے ملے اور افغانستان میں قیام امن اور بیرونی افواج کے انخلا کے بعد کی صورتحال کے حوالے سے انہیں پاکستان کے نکتہ نظر سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے انطالیہ میں ترک صدر رجب طیب اردگان کی جانب سے دیے گئے عشائیہ میں شرکت کی۔ وزیر خارجہ انطالیہ سفارتی فورم کے مذاکرے بعنوان “ایشیا اور علاقائی روابط” میں، دوسرے وزرائے خارجہ کے ہمراہ شریک ہوئے۔ وزیر خارجہ کی “انطالیہ سفارتی فورم” میں کیے گئے خطاب کو خصوصی پذیرائی ملی۔ وزیر خارجہ نے ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو کیساتھ ملاقات کی اور انطالیہ سفارتی فورم کے کامیاب انعقاد پر انہیں مبارکباد دی۔ وزیر خارجہ نے اپنے تین روزہ دورہ ء ترکی کے دوران مقامی و بین الاقوامی میڈیا نمائندگان سے گفتگو کی اور اہم علاقائی و عالمی امور پر پاکستان کا نکتہ نظر پیش کیا ہے۔
توقع ہے کہ وزیر خارجہ کا یہ دورہ ء ترکی آئندہ آنیوالے وقت میں، افغان امن عمل، علاقائی روابط اور اقتصادی تعاون کے حوالے سے انتہائی مفید ثابت ہوگا۔