رپورٹ: مدثرغفور
ہزارہ موٹر وے پر ‘کرنل کی بیوی’ جبکہ وہ ‘لفٹیننٹ کرنل کی بیوی ہیں’ کی وائرل ویڈیو پرآرمی چیف نے سخت نوٹس لے کرانضباطی کارروائی کا حکم دے دیا یے۔
کراچی: سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو جس میں ‘میں کرنل کی بیوی’ ہوں کی دھمکی دیتے ہوئے ہزارہ موٹر وے پر پولیس اہلکاروں کی جانب سے روکے جانے پر خاتون نے اہلکاروں کو گالیاں اور دھمکیاں دیں۔ پولیس اہلکاروں نے خاتون کو بتایا کہ ہم آپ کو راستہ دے رہے ہیں تھوڑا صبر کریں مگر خاتون نے ایک نہ سنی۔ پولیس اہلکاروں نے کہا کہ یہاں ناکہ صوبیدار کی کمان میں لگا ہے تو خاتون نے گالی دیتے ہوئے کہا کہ “صوبیدار کی کیا اوقات ہے میر سامنے”۔ خود کو کرنل کی بیوی بتاتے ہوئے خاتون نے روکاوٹیں ہٹائیں اور گاڑی لے کر چلی گئی جبکہ پولیس اہلکار گاڑی کو تکتے رہ گئے۔
دی پاکستان اُردو نے اپنے زرائع سے واقعہ کی مکمل تفصیلات حاصل کرلیں۔ وڈیو میں جو خاتون ‘ کرنل کی بیوی’ کی دھمکی دے رہی ہیں ان کرنل کا نام محمد فاروق خان ہے اور عہدہ لیفٹنٹ کرنل ہے۔ ڈیوٹی پرمامور کانسٹیبل تھے جن کا نام شمس تھا اور وہ سابق فوجی ہیں اور اب سی پیک ڈیوٹی پر پولیس میں کام کررہے ہیں۔ اس گاڑی کو روکنے والا پولیس اہلکار اے ایس آئی چن زیب تھا جو فوج سے ریٹائرڈ نائب صوبیدار ہے۔ ہزارہ موٹر وے سے تھی۔AAC-35 جس کار کو زبردستی گزارا گیا وہ ہونڈا سوک اسلام آباد نمبر
مذکورہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائر ہو چکی ہے جس پر لوگ مختلف تبصرے کے ساتھ ردعمل کا اظیار کر رہے ہیں۔
اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ حاضر سروس آرمی آفیسر کی بیگم کی ہزارہ موٹر وے چیک پوسٹ پر بدسلوکی کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر باجوہ نے واقعے کا فوری سخت نوٹس لے لیا۔ متعلقہ آفیسر کیخلاف
فوراً ادارہ جاتی ضابطے کی کاروائی کا آغازکردیا ہے۔