کراچی پریس کلب میں وفاقی جامعہ اردو کے ریٹائرڈ اساتذہ کی پنشن’ حاضر اساتذہ و عمال کی تنخواہوں کی ادائیگی کے سلسلے میں یکجہتی اجلاس

0
4

کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی کے حاضر اور ریٹائرڈ اساتذہ و عمال کی پنشن اور تنخواہوں کی ادائیگی کی تحریک میں ہیومن رائٹس ایکٹوسٹس، صحافی برادری، سینئر اساتذہ، دانشوروں، ٹریڈیونینز، المنائی اور سول سوسائٹی کے افراد نے بھرپور حمایت کی یقین دہانی کروائی۔

اس سلسلے میں ہفتے کے روز کراچی پریس کلب کے ابراہیم جلیس ہال میں منعقد ہونے والے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کے چیئرمین اسد اقبال بٹ نے رواں ماہ کے آخر میں وفاقی اردو یونیورسٹی کے حاضر اور ریٹائرڈ اساتذہ و عمال کے واجبات کی ادائیگی کے عنوان سے ایک بڑا جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا۔

انھوں نے کہا کہ استاد معاشرے کا سب سے قابل تعظیم شخص ہوتا ہے اور ترقی یافتہ معاشروں میں تعلیم اولین ترجیح ہے، استاد کو اس کی اجرت اور دیگر حقوق سے محروم رکھنا ریاست کی بے حسی کی عکاسی کرتا ہے۔ انھوں حکومت سے فوری طور پر وفاقی اردو یونیورسٹی کے مالی مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا۔

سینئر ریٹائرڈ استاد رہنما انیس زیدی نے کہا کہ استاد معاشرے کا سب سے طاقتور انسٹی ٹیوشن ہے، انھوں نے تجویز دی کی اس سلسلے میں اساتذہ مضبوط تحریک چلائیں اور اس میں سوسائٹی کے تمام افراد بالخصوص صحافیوں کو شامل کریں جو اس اہم مسئلے کو اپنے کالمز اور وی لاگز کے ذریعے میڈیا میں اجاگر کریں۔ انھوں نے ایوب خان دور میں اساتذہ کی تنخواہیں روکے جانے پر اساتذہ تحریک کا حوالہ دے کر اس کی کامیابی محرکات عیاں کیے۔

ریٹائرڈ استاد پروفیسر اصغر علی وفاقی اردو یونیورسٹی میں مالی بدعنوانیوں کا جائزہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ جامعہ وفاقی اردو کے پراویڈنٹ فنڈ 67 کروڑ روپے موجود ہونے کے باوجود ریٹائرڈ اساتذہ 2017 سے پنشن اور حاضر اساتذہ اور عمال 4،5 ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں۔

اجلاس سے دانشور ڈاکٹر جعفر احمد، رکن سینیٹ وفاقی جامعہ اردو مہناز رحمان، انجمن اساتذہ وفاقی جامعہ اردو کے سابق خازن اقبال نقوی، موجودہ جنرل سیکریٹری روشن علی سومرو، زیبسٹ کے ڈاکٹر ریاض شیخ، کراچی یونیورسٹی ٹیچر سوسائٹی کے ڈاکٹر زاہد، پی ایف یو جے کے رہنما مظہر عباس، کے یو جے کے صدر طاہر حسن اور دیگر مقررین نے اساتذہ کی تحریک میں اپنا اپنا کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

اجلاس میں منظور کی جانے والے قراردادوں حکومت سے ریٹائرڈ اساتذہ کی 2017 سے واجب الادا پنشن اور حاضر اساتذہ و عمال کے 4،5 ماہ کی تنخواہ فی الفور ادا کرنے، انجمن اساتذہ کے جنرل سیکریٹری کے خلاف جاری کیا گیا نوٹس منسوخ کرنے اور واپس لینے، موجودہ وائس چانسلر کی ایک سال کی کاکردگی پر رپورٹ طلب کرنے سمیت وی سی اور خازن کو معطل کرکے ان کے خلاف کارروائی کرنے اور پراویڈنٹ فنڈ کا آڈٹ کرانے کے مطالبات کیے گئے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں