تعلیمی نظام یا بربادی نظام

0
67

تحریر: جمشید منیر

پاکستان ترقی کی دوڑ میں  جدوجہد کر رہاہے۔ ترقی کی بنیاد تعلیم ہے اور جس کا تعلق تعلیم کی شرح سے منسلک ہے۔ تعلیمی نظام جتنا بہترین ہوگا ترقی کا گراف اسی لحاظ سے بڑھتا ہے۔ جہاں حکومتی ایوانوں میں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے منصوبے مرتب کیے جاتے ہیں۔ وہیں پاکستان کے تعلیمی نظام  کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔ پاکستان کا تعلیمی نظام سکولز، کالجز اور جامعات پر مشتمل ہے۔ تعلیمی اداروں میں بڑے بڑے پلانز کے تحت کورسز پڑھائے جاتے ہیں۔ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ہر سال جامعات سے گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ  ہوکر نکلتی ہے جو اپنے مستقبل سے نابلد ڈگریاں لیے پاکستان کی سرمئ سڑکوں پر دیہاڑی دار مزدوروں کی طرح ماری ماری پھرتی ہے کہ کہیں اسے کوئی جاب مل جائے۔ پاکستان میں تعلیمی بجٹ کا 2 فیصد  ہے جوکہ کبھی بڑھایا نہیں گیا۔ میٹرک، ایف ایس سی کے بعد طالب علم کے لیے کیریئر کانسلنگ کا کوئی سسٹم موجود نہیں جس کو جو نظر آیا اسی میں داخلہ لے لیا، محنت، وقت، پیسہ برباد کیا۔ لیکن ہاتھ کچھ نہ آیا تعلیمی نظام کی رہی سہی کسر آن لائن سسٹم نے بگاڑ کر رکھ دی ہے۔ پاکستان ایک متوسط طبقے کی طرح غریب ملک ہے جہاں غریب طبقہ ایک عام فون بھی خرید نہیں سکتا۔ اس کے بچے آن لائن ایجوکیشن کیسے حاصل کریں۔ کورونا وباء سے تعلیمی اداروں کی بندش سے ایجوکیشن سسٹم تباہی کے دہانے پر آکھڑا ہوا۔ آن لائن ایجوکیشن کے ساتھ آن لائن امتحانی سسٹم تباہی کی آخری کڑی ثابت ہوا جہاں نقل بڑھی وہیں ایسے پیپرز بنائے جانے لگے جو گوگل سے بھی جواب نہ ملے۔

ڈگریوں کی بھرمار کے ساتھ کچھ سیکھے بغیر ترقی کی راہ پر ہم کیسے گامزن رہ سکتے ہیں گوکہ پہلے ہی تعلیمی نظام کے لیے کوئی بہترین بل کوئی بہترین پالیسی نہیں رہی۔ رہی سہی کسر آن لائن سسٹم نے پوری کردی۔ ایسی تعلیم کے ساتھ ہم ڈگری شدہ لوگ پیدا کرسکتے ہیں لیکن پڑھے لکھے لوگ نہیں۔ نوجوان کسی بھی قوم کا سرمایہ ہیں۔ انہی کے ہاتھوں میں ملک و ملت کی بھاگ دوڑ ہوسکتی ہے لیکن ایسی نوجوان قوم کا کیا جائے جو صرف ڈگری یافتہ تو ہوگی لیکن بغیر سیکھے۔ بےروزگاری کے مواقع ایسے میں کئی گنا بڑھ جائیں گے۔ ڈگریوں کی بھرمار کے ساتھ یہ تعلیم بے کار رہ جائے گی۔ روزگار کی تلاش میں باہر کے ممالک کا رُخ  کیا جائے گا۔ ملکی معیشت گرتی چلی جائے گی اور بالاخر ہم تنزلی کے دلدل میں جاگریں گے۔

ضرورت ہے تو نظام میں بہتری کی، نظام کو بدلنے کی متحد ہوکر۔ اپنے ملک کے مستقبل کے نوجوانوں کی تاکہ دنیا کے افق اسلامی جمہوریہ پاکستان روشن ہوکر ابھرے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں