لاہور: جمیعت علمااسلام (ف) لاہور کے ترجمان حافظ غضنفر عزیز نے پارٹی کا باقاعدہ مؤقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ جے یوآئی اس شخص کے کسی قول و فعل کی ذمہ دارنہیں، ایسے لوگوں کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے، ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کریں گے۔ ترجمان نے اپنے بیان میں یہ بھی بتایا کہ جماعت کو مفتی عزیز کے کسی فعل کی شکایت نہیں کی گئی تھی۔
ترجمان جے یو آئی نے مزید کہا کہ کسی سے بدفعلی کا جرم انتہائی قابل مذمت ہے، ہمارا قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ ہے کہ ایسے افراد کو ہر حال میں سزا ملنی ہی چاہیے۔ جمیعت علما اسلام (ف) اس شخص کے اقوال وافعال کی ذمہ دار نہیں ہے اس کو سزا دلانے کے لیے ادارے جس بھی طرح کا تعاون چاہیں کرنے کو تیار ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی کا اس معاملے پر کہنا تھا کہ کسی ایک فرد کے انفرادی فعل کو مسجد اور مدرسے سے نہیں جوڑا جانا چاہیے، کسی کالج اور یونیورسٹی میں ہونے والے ایسے کسی واقعہ کی ذمہ داری ادارے پرنہیں ڈالی جاتی اسی طرح مساجد اور مدارس کے خلاف بھی پروپیگنڈہ بند ہونا چاہیے۔
انہوں نے اس معاملے کی فرانزک تحقیقات کا مطالبہ کیا اور مزید کہا کہ جامعہ منظورالاسلامیہ اور وفاق المداس العربیہ کی طرف سے نہ صرف مفتی عزیزالرحمان سے اظہار لاتعلقی کیا جاچکا ہے بلکہ ان سے تمام ذمہ داریاں بھی واپس لی جا چکی ہیں۔
پولیس کے مطابق مفتی عزیز الرحمان کی گرفتاری کے لیے ٹاؤن شپ لاہور کے علاقہ میں چھاپہ مارا گیا لیکن ملزم اپنے تینوں بیٹوں سمیت پہلے ہی وہاں سے فرار تھا۔ لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔