کراچی کے تھانوں میں عقوبت خانے کا منظر، تھانہ شاہ لطیف ٹائون کے لاک اپ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی

0
70

کراچی: سندھ کے تھانے ہیں یا عقوبت خانے ہیں؟، کراچی تھانہ شاہ لطیف کے لاک اپ کے اندر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی، سوالات پیدا ہوگئے۔ تھانہ شاہ لطیف کراچی میں پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں لاک اپ کے اندر ملزم کے زریعہ ملزمان پر تشدُد ہوتا رہا اور پولیس اہلکار دیکھتے رہے، تشدد کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

کراچی ضلع ملیر کے تھانہ شاہ لطیف ٹائون کے لاک اپ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے شاہ لطیف پولیس و ایس ایچ ممتاز مروت نے لاک اپ کو اکھاڑا بنا دیا۔

لاک میں قید ایک بازو کٹے ملزم سے دیگر دو ملزمان کی درگت بنوا دی گئی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں لاک اپ کے باہر شاہ لطیف تھانے میں تعینات اے ایس آئی شوکت اعوان نامی پولیس اہلکار کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

پولیس اہلکار کے سامنے ہی ایک ہاتھ سے معذور قیدی نے دیگر 2 ملزمان پر تشدد شروع کردیا اور ایک ہاتھ سے معذور قیدی نے لاتوں اور گھونسوں کی بارش کردی۔ ہاتھ سے معذور ملزم نے دوسرے ملزم کا سر لوہے کے دروازے پر دے مارا اور سر دروازے پر لگنے سے ملزم بے ہوش ہوکر زمین پر گر پڑا۔ واقعہ چند روز پہلے تھانہ شاہ لطیف ٹائون میں پیش آیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما حلیم عادل شیخ نے تھانہ شاہ لطیف ٹائون لاک اپ کی وڈیو سوشل میڈیا پر ٹویٹ کرتے ہوئے رد عمل میں لکھا ہے کہ کیا سندھ میں بھی کوئی قانون ہے یا جنگل کا قانون چل رہا ہے؟۔ وزیر داخلہ اور وزیر اعلی سندھ مُراد علی شاہ کو اس ظلم کی زمہ داری قبول کرنی چاہئیے، اگر تھوڑی شرم ہو تو۔ ‏آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی دونوں چونکہ نئے ہیں تو ہمیں انتظار ہے ان کے ایکشن کا کہ اس پولیس گردی کے اور پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف کیا اقدام کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ ضلع ملیر ایسٹ زون کراچی میں انسانی حقوق کی ایسی کئی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔ کچھ دن قبل تھانہ میمن گوٹھ سے جوا سٹہ بھی ایڈیشنل آئی جی کراچی کے حکم پر ایس ایس یو نے پکڑا تھا۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر انسانی حقوق کی تنظیمیں کیا ایکشن لیتے ہیں اور ایس ایچ او کے خلاف کیا ایکشن لیا جاتا ہے۔ ایسا واقعہ پاکستان اور صوبہ سندھ پولیس کے لئے بدنامی کا باعث ہے۔

واضح رہے کہ آئین پاکستان 1973، پولیس رولز 1934، انسان حقوق و یو ڈی ایچ آر میں انسانی حقوق کا واضح ذکر موجود ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں