کراچی: اسٹیل ملز میں انصاف لیبر یونین سی بی اے کے صدر شیراز جٹ نے بیان میں کہا ہے کہ انتظامیہ پاکستان اسٹیل کی جانب سے ملازمین کا استحصال جاری و ساری رکھا ہوا ہے۔ اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے 42 کھلاڑیوں کو جبری طور پر سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ میں ٹرانسفر کر دیا گیا ہے جو کہ کھلاڑیوں سے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہے۔اسٹیل ملز انتظامیہ انسانیت کی تمام حدود سے تجاوز کرنے کو تیار ہے اور پاکستان اسٹیل آفیسرزکلب میں 20 سال سے زائد عرصہ سے ملازمت کرنے والے ملازمین کوبھی نوکری سے فارغ کرنے کی تیاری مکمل کر چکی ہے۔ آفیسرزکلب کے ملازمین جو 2008 سے مستقل ملازمت کیلئے کوشاں رہے اور نا امیدی کے بعد سندھ ہائی کورٹ میں مستقلی کا کیس دائر کیا ہوا ہے۔ انتظامیہ کا یہ فیصلہ غیر قانونی و غیر آئینی ہے۔ شیراز جٹ کا مذید کہنا تھا کہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انتظامیہ کے عزائم ٹھیک نہیں جو ہم 14 اپریل سے کہہ رہے ہیں کہ یہ انتظامیہ ادارہ چلانے نہیں بلکہ ملازمین کو مارنے آئی ہے۔ ہم یہ کرپٹ انتظامیہ کو بتانا چاہتے ہیں کہ سی بی اے ہرمیدان ملازمین کی جنگ لڑتی آئی ہے اور انشاء اللہ لڑتی رہے گی۔