المسحراتی’ مصر میں، ڈھول پیٹتا لوگوں کو سحری کے لیے جگاتا شخص

0
8

ریاض (باشکریہ العرابیہ) المسحراتی رمضان المبارک میں سب سے نمایاں نشانیوں میں سے ہے۔ المسحراتی ایک روایت ہے جس میں ایک شخص صبح سے پہلے سڑکوں پر ڈھول پیٹتا یا بانسری بجاتا ہے، مذہبی اشعار پڑھتا اور لوگوں کو سحری کھانے کے لیے جگاتا ہے۔ المسحراتی، تیس دن کا پیشہ ہے جو اس کی راتوں میں خوشی کا اضافہ کرتا ہے۔ اگرچہ کوئی مستند تاریخی ماخذ نہیں ہیں جو المسحراتی کے ظہور کے بارے میں واضح طور پر متعین کردے لیکن مشہور روایات اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ اس کا تعلق دور نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے۔

روایت کیا جاتا ہے کہ صحابی بلال بن رباح اور عبد اللہ ابن مکتوم رضی اللہ عنہ سحری کی اذان دیتے تھے۔ پہلے بلال رضی اللہ عنہ اذان دیتے تھے کہ لوگ اٹھ کر سحری کھانے کی تیاری کریں۔ اس کے بعد ابن مکتوم رضی اللہ عنہ سحری کے اختتام کے وقت اذان دیتے تھے۔ تاہم المسحراتی کی حالیہ شکل کا اجرا عباسی اور فاطمی دور میں اس وقت ہوا جب حکمرانوں نے فجر سے پہلے لوگوں کو جگانے کے لیے مخصوص افراد مقرر کرنا شروع کردیے، مصر میں فاطمی دور میں المسحراتی کا پیشہ ظاہر ہوا جیسا کہ آثار قدیمہ کے محقق احمد عامر نے گزشتہ انٹرویو میں بتایا تھا کہ یہ پیشہ حکمران سلطان کے زمانے میں ظاہر ہوا، گورنر عتبہ بن اسحاق کو پہلا شخص سمجھا جاتا ہے، جنہوں نے 832 ہجری میں المسحراتی کا پیشہ اپنایا جب وہ الفسطاط شہر سے عمرو بن العاص مسجد تک پیدل جاتے تو پکار کر کہتے۔ اے اللہ کے بندو سحری کھاؤ، کیونکہ یہ بابرکت وقت ہے۔ جہاں تک المسحراتی کے اجر اور انعام کا تعلق ہے اس میں زمانوں کے ساتھ تبدیلی آئی ہے۔ اسے ٹیکس کا ایک حصہ اور کچھ فصلیں اور اناج دیا جاتا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں