کراچی (رپورٹ: ایم جے کے) کراچی انتظامیہ کو بائیک ریسر کا کھلا چیلنج، شادمان ٹاؤن سے ناگن چورنگی تک موت کا کھیل کھلے عام جاری، پولیس ہمیں نہیں پکڑتی نہ پکڑ سکتی ہے، بائیک ریسر کا انکشاف۔
کراچی ڈسٹرکٹ سنٹرل سیکٹر بی-14 شادمان ٹاؤن سے ناگن چورنگی تک موت کا کھیل کھلے عام جاری ہے خاص کر رمضان المبارک میں صبح فجر کی نماز کے بعد قریبی علاقے جن میں شادمان ٹاؤن، قلندریہ چوک، ناگن چورنگی، سر سید ٹاؤن، بفرزون اور دیگر علاقوں سے چھوٹے لڑکے اپنی الٹر کی ہوئی موٹر سائیکلوں پر آجاتے ہیں۔ خطرناک انداز میں لیٹ کر، ایک ٹائر پر ریس لگاتے ہیں یہ ریس شادمان ٹاؤن سے شروع ہوتی ہے اور ناگن چورنگی پر ختم ہوتی ہے۔ بعض اوقات کئی موٹر سائیکل ریس شرط پر بھی لگائی جاتی ہیں، پر کئی روز گزر جانے کے باوجود تھانہ شارع نور جہاں پولیس روڈوں پر سے غائب رہی اور اب تک ہے۔
اس حوالے سے جب موٹر سائیکل ریس لگانے والے کچھ لڑکوں سے بات کی گئی تو ان کا کہنا یہ تھا کہ ہم رمضان میں صبح فجر کی نماز کے بعد پچھلے 5 سال سے موٹر سائیکلوں کی ریس لگاتے آرہے ہیں پولیس ہمیں نہیں پکڑتی نہ پکڑ سکتی ہے، لمحہ فکریہ یہ ہے کہ ان خطرناک ریس لگانے والے لڑکوں کو موٹر سائیکل ان کے گھر والے کس طرح موٹر سائیکل صبح دے کر گھر سے نکلنے دیتے ہیں یقینا یہ ناہلی ان خطرناک ریس لگانے والے لڑکوں کے والدین کی بھی ہے۔