کراچی: امریکی خاتون اول جل بائیڈن نے جمعرات کو العربیہ کو بتایا کہ ان کے شوہر صدر جو بائیڈن نے بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور وہ دوبارہ منتخب ہونے کے مستحق ہیں۔ یہ امریکی عوام پر منحصر ہے کہ وہ بائیڈن کے ساتھ استحکام یا سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ انتشار اور افراتفری میں سے کیا منتخب کرتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے العربیہ سے خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔ یہ ان کا کسی بھی عرب میڈیا کے لیے پہلا انٹرویو ہے۔ جل بائیڈن، جو اس مہینے کے شروع میں 72 سال کے ہوئی ہیں، ایک ماں، دادی اور خاتون اول ہونے کے کرداروں کے ساتھ توازن قائم رکھتے ہوئے بطور استاد بھی اپنا کردار نبھا رہی ہیں۔ جن کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ میں ان میں سے کسی کو ترک نہیں کر سکتی۔ اور نہ ہی کسی ایک کو منتخب کر سکتی ہوں۔
خاتون اول نے العربیہ کو بتایا کہ صدر بائیڈن، نے ابتدائی طور پر خاتون اول کو بتایا کہ خاتون اول کے کردار کے ساتھ درس و تدریس سے وابستہ مشکل ہو سکتا ہے۔ اب انہیں عادت ہو گئی ہے۔ کیونکہ، میں 38 سالوں سے پڑھا رہی ہوں، جو ایک طویل عرصہ ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ میں خوش رہوں، اور جب میں کلاس روم میں ہوتی ہوں تو میں سب سے زیادہ خوش ہوتی ہوں۔