کراچی: وزیراعلیٰ سندھ کی صدارت میں اجلاس ہوا اور سندھ کابینہ نے آج اہم فیصلے کیے ہیں۔
سندھ کابینہ نے صحافیوں اور دیگر میڈیا پریکٹیشنرز کے تحفظ کے لیے کمیشن کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔ کمیشن کے پہلے چیئرمین جسٹس رشید رضوی ہوں گے۔ سندھ کابینہ میں وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کابینہ میں صحافیوں اور دیگر میڈیا پریکٹیشنرز کے تحفظ کے لیے ریٹائرڈ جسٹس رشید اے رضوی کی سربراہی میں 14 رکنی کمیشن کے قیام کے لیے ڈرافٹ منظوری کے لیے پیش کیا، جس میں چار نان آفیشیل ممبران جن میں سیکرٹری اطلاعات، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری قانون اور سیکرٹری اور نو غیر سرکاری ممبران شامل جبکہ کے یو جے کے فہیم صدیقی، اے پی این ایس کے قاضی اسد عابد، سی پی این ای سے ڈاکٹر جبار خٹک، پی بی اے سے اطہر قاضی، سندھ بار کونسل سے ایاز تُنیو، ایچ آر سی پی سے پروفیسر توصیف خان، ایم پی اے شازیہ عمر، سیدہ ماروی راشدی اور اے پی این ای سے غلام فرید الدین شامل ہیں، کابینہ نے کمیشن کے قیام کی منظوری دے دی۔
واضح رہے کہ رواں سال فروری کے اوائل میں سندھ حکومت کے اس وقت کے وزیر اطلاعات سعید غنی نے یقین دہانی کرائی تھی کہ صوبائی حکومت میڈیا کے لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک کمیشن بنائے گی، جیسا کہ سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ دیگر میڈیا پریکٹیشنرز ایکٹ 2021 بنایا گیا تھا۔ صحافیوں کے تحفظ کا یہ بل سندھ اسمبلی نے مئی 2021 میں متفقہ طور پر منظور کیا تھا، جس کا مقصد صحافیوں اور دیگر میڈیا پریکٹیشنرز کی آزادی، غیر جانبداری، تحفظ اور اظہار رائے کی آزادی کو فروغ دینا، تحفظ دینا اور اسے یقینی بنانا تھا۔ اس کمیشن کی منظوری پہلے اسمبلی سے ہوچکی ہے اور کابینہ نے سینیئر سٹیزن 60 سال سے زائد عمر کے لیے کارڈ کی منظوری دے دی ہے۔