جسٹس منیب اختر نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے بجائے تحریک عدم اعتماد کو آئین سے نکال دیا

0
144

اسلام آباد (خالد حسین تاج) آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے بجائے جسٹس منیب اختر اپنے تحریر کردہ فیصلے کے زریعے آئین کو ‘ری رائٹ’ کرکے آرٹیکل 95 یعنی تحریک عدم اعتماد کو آئین سے نکال دیا۔ اب کسی بھی وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کو عدم اعتماد کے ووٹننگ کے زریعے ہرانا اور ہٹانا ناممکن ہوگیا ہے۔

تحریر کردہ فیصلے کے مطابق جب ایک بار کوئی شخص وزیراعظم یا وزیر اعلیٰ بن جائے اور پھر بیشک وہ پاگل بھی ہو جائے یا اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے تب بھی اس کو عدم اعتماد کے زریعے عہدے سے نہیں ہٹایا جا سکتا۔

جسٹس منیب اختر نے اپنے خوفناک فیصلے میں لکھا ہے کہ عدم اعتماد کی وُوٹنگ میں جو بھی شخص ووٹ دیگا، اس کا ووٹ گنتی میں شمار نہیں ہوگا۔ دنیا کے کسی میں مہذب جمہوری ملک میں ووٹ دینے والے پر اس طرح کی پابندی نہیں لیکن جسٹس منیب اختر نے اس طرح کی پابندی لگا دی ہے۔

جسٹس منیب اختر کو 2018 میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے چوتھے نمبر سے سپریم کورٹ کا جج بنایا تھا۔ ایک سینئر وکیل نے منیب کے بارے  بتایا کہ جسٹس منیب اختر جسٹس ثاقب نثار کے اتنے قریب ہے کہ وہ چاند کو سورج کہے تو یہ بھی سورج کہے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں